Рет қаралды 90
Jashn e Wiladat e Imam Reza a.s
Baabul Murad Centre, London.
اس پُھول کے صدقے، میں گُلستان کے صدقے،
میں شاہِ نجفؑ، شاہِ خراسانؑ کے صدقے،
اِک قبلہ و کعبہ ہے مِرا شہرِ نجف میں،
اِور طُوس میں اُس جیسا ہی روضہ ہے شرف میں،
اِس جاہ و جلالت کے میں اِس شان کے صدقے،
میں شاہِ نجفؑ، شاہِ خراسانؑ کے صدقے،
ٹھوکر سے کِیا ایک نے مُردے کو بھی زِندہ،
تصویر بنی اِک کے اشارے پہ دَرِندہ،
اِس مِلْکِیَّتِ قُدرتِ سُبحان کے صدقے،
میں شاہِ نجفؑ، شاہِ خراسانؑ کے صدقے،
بارش نہ اگر ہوتی تَرَس جاتے غِذا کو،
مولاؑ نے ابھی ہاتھ اٹھائے تھے دُعا کو،
بادل نے کہا میں تِرے فرمان کے صدقے،
میں شاہِ نجفؑ، شاہِ خراسانؑ کے صدقے،
کہتا تھا شکاری کے، اے خورشیدِ امامتؑ!
جِس طرح رکھی آپؑ نے ہرنی کی ضمانت،
بندہ ہے غُلام آپؑ کے احسان کے صدقے،
میں شاہِ نجفؑ، شاہِ خراسانؑ کے صدقے،
سِمٹا یُوں سمندر کے نَظَر آیا کِنارہ،
جب آپؑ کے خادِم کا مِلا اُس کو اِشارہ،
مَعْرُوْفْ سے بولا تِرے سُلطانؑ کے صدقے،
میں شاہِ نجفؑ، شاہِ خراسانؑ کے صدقے،
صَیہونی مُقَدَّرْ میں لِکھی قارِ مُذَلَّتْ،
باقی ہے مُسلمانوں کی دُنیا میں حَمِیَّتْ،
یہ سب ہے فقط آپؑ کے اِیران کے صدقے،
میں شاہِ نجفؑ، شاہِ خراسانؑ کے صدقے،
مولاؑ! تِرے حُرؔ کو بھی عطا کردے سَلیقہ،
جو تجھ کو پسند آئے وہ لکھ پاؤں قَصیدہ،
ہوں شِعر عطا دعبلؒ و حَسّانؒ کے صدقے،
میں شاہِ نجفؑ، شاہِ خراسانؑ کے صدقے۔