Рет қаралды 8,537
عدیم ہاشمی : نعتِ رسولِ مقبول ﷺ
کوئی محشر بھی ہوتا، کوئی پُل تلوار ہو جاتا
مَیں تیرا نام لیتا، پاؤں رکھتا، پار ہو جاتا
اگر سورج اُتر آتا، سوا نیزے کی دُوری پر
وہاں بھی نام تیرا سایۂ دیوار ہو جاتا
اُدھر دیکھا نہیں آقاؐ نے، تو کچھ بھید ہے ورنہ
جہنم پر نظر پڑتی تو وہ گلزار ہو جاتا
ترے آنے سے پہلے اِس لیے سب انبیا آئے
زمانہ تیری آمد کے لیے تیار ہو جاتا
ذرا سے دوجہاں، کیسے تِرا رتبہ بیاں کرتے
کسی سے کس طرح اتنا بڑا اظہار ہو جاتا
جب آئے تھے مرے آقاؐ، اِدھر سے بھی گزر جاتے
یہ خطّہ بھی ذرا سا صاحبِ کردار ہو جاتا
عدیم ہاشمی