Рет қаралды 109
ہے ذکر اس کا جو اقلیمِ ولا میں مثلِ کعبہ ہے،
جو سچ پوچھو وہی اس قلبِ عالم میں دھڑکتا ہے،
وہ جس کو دیکھنا راحت، عبادت نام لینا ہے،
شریفوں کا جسے اللہ نے مولا بنایا ہے،
فقط "الیوم" کا برہان ثابت کر چکا یہ سچ،
حقیقت تک ہر اک رستا غدیرِ خُم سے جاتا ہے،
کتاب اللہ و عترت کی عبادت سے بھی افضل ہے،
یہ کیسی ضرب ہے یہ حملہءِ اکسیر کس کا ہے؟
تصوّر کیجئے گر ضربِ حیدرؑ کا صلہ یہ ہے،
تو پھر سجدہ علی کا جانے کیسا اجر پاتا ہے؟
سجی ہے بزم، صہبائے ولا ہے آبگینوں میں،
سنا ہے جو یہاں پی لے اسی کو ہوش آتا ہے؟
رضائے فاطمہ سے کم کوئی اجرت نہیں لُوں گا،
میں نوکر ہوں علی کا سن مرا معیار اعلیٰ ہے،
نہ ہو مایوس حر نظروں کو رستے پر جمائے رکھ،
ترا مولا تجھے لینے کی خاطر آنے والا ہے۔