ساقی امروہوی خدا نے کیوں دلِ درد آشنا دیا ہے مجھے اس آگہی نے تو پاگل بنا دیا ہے مجھے عالمی مشاعرہ کراچی کلب بیاد جوش ملیح آبادی ۲۰۰۰ اہتمام : لائبریری و ادبی کمیٹی کراچی کلب بہ شکریہ : عبدالحفیظ میمن
Пікірлер: 5
@uzairulfat6972 жыл бұрын
Kia bat haa bhot alllaa
@forextrader21994 жыл бұрын
Wah wah wah Subhan Allah.Buhat hi lajawab ghazal hai.
@al-amin65374 жыл бұрын
kiya kehne hain. subhan ALLAH
@muhammadwaqasss4 жыл бұрын
Wah Bht ala
@khursheedabdullah22614 жыл бұрын
خدا نے کیوں دلِ درد آشنا دیا ہے مجھے اس آگہی نے تو پاگل بنا دیا ہے مجھے خدا نے کیوں دلِ درد آشنا دیا ہے مجھے اس آگہی نے تو پاگل بنا دیا ہے مجھے تمہی کو یاد نہ کرتا تو اور کیا کرتا تمہارے بعد سبھی نے بھلا دیا ہے مجھے صعوبتوں میں سفر کی کبھی جو نیند آئی مرے بدن کی تھکن نے اٹھا دیا ہے مجھے میں وہ چراغ ہوں جو آندھیوں میں روشن تھا خود اپنے گھر کی ہوا نے بجھا دیا ہے مجھے بس ایک تحفۂ افلاس کے سوا ساقیؔ مشقتوں نے مری اور کیا دیا ہے مجھے ساقی امروہوی