No video

Ahl e Bait Kon? Ayat e Tatheer Surah Ahzab- Maulana Maududi

  Рет қаралды 34,289

The Ideologist

The Ideologist

11 ай бұрын

Ahl e Bait Kon? Ayat e Tatheer Surah Ahzab- Maulana Maududi
#2023 #ahlebait #ahlulbayt #ayatetatheer #maulanamaududi #surahahzab #tatheer #masoomeen #ahlesunnat #azwaj_e_mutahrat_un_nabi #azwajmuthrat #shia #sunni #sahaba #azadarinetwork #trending #islamic #quran #viral #hazratali #molaali #imamhussain #hazratfatima #tafheemulquran #ummahatulmomineen
Ayat e Tatheer
Ahlebait
Ahlebayt
Azwaj Mutahrat
Shia Sunni
Azadari
Sahaba
Hazrat Ali r.a
Hazrat Fatima Zahra
Imam Hussain a.s
Maulana Maududi
Tafheem ul Quran
Ummahat ul Momineen
Surah Ahzab ayat 33

Пікірлер: 139
@ranaaamir97
@ranaaamir97 10 ай бұрын
ماشاءاللہ بہت ہی عمدہ وضاحت کی ہے سید ابو الاعلی مودودی رحمت اللہ علیہ نے اللہ پاک سید اب الاعلی مودودی رحمت اللہ علیہ کو جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا فرمائے امین یا رب العالمین ❤
@theideologist549
@theideologist549 Ай бұрын
آمین
@naseemahmed922
@naseemahmed922 6 ай бұрын
پوری طرح سمجھ میں آ نے والی بات ہے
@theideologist549
@theideologist549 Ай бұрын
جزاک اللہ
@dukhtarislam4639
@dukhtarislam4639 11 ай бұрын
زبردست۔۔۔ جزاکم اللہ خیرا کثیرا
@AbdulWahid-yc7pt
@AbdulWahid-yc7pt 10 ай бұрын
تعجب ھے کہ مولانا مودودی جیسے مفکر اسلام کا یہ تحریری جواب ھے! جس میں انہوں نے سیاق و سباق کے مقابلے میں شان نزول ، صحیح احادیث ، تاریخی حقائق اور دیگر آیات قرآنی کو صراحتہ نظر اندز کیا ھے۔ باعث تاسف ھے کہ اس موضوع سے متعلق مولانا نے عکرمہ جیسی متناضہ شخصیت کی حدیث کا حوالہ پیش کیا ھے جس کہ بارے میں عبداللہ ابن عمر کہتے ہیں لا تکذب علیَّ کما کذب عکرمۃ علی ابن عباس یعنی میری طرف جھوٹی نسبت نہ دو جس طرح عکرمہ نے ابن عباس کی طرف نسبت دی ہے۔ اسی لیے بعض اصحاب رجال نے اسے کذاب، خبیث، قلیل العقل کہا ہے۔ امام ذہبی بیان کرتے ہیں " جب عکرمہ مر گیا تو اس کا جنازہ اٹھانے والا بھی کوئی نہیں تھا۔ چار کرایے کے لوگوں سے اُٹھوایا گیا" -ام المومنین، صحابہ اور تابعین میں 17 افراد نے آیت تطہیر کی تصدیق کی ھے کہ یہ آیت علی ،فاطمہ ، حسن اور حسین کے لیے نازل ھوئی-جبکہ مولانا مودوی نے ان کے مقابلے میں عکرمہ کی روایت پیش کی ھے! مولانا کے مطابق " جو چیز قران سے صراحتہ ثابت ھو اس کو کسی حدیث کے بل پر رد نہیں کیا جا سکتا " ۔ واضح رہے کہ صحیح حدیث کسی طور پر قران سے متصادم نہیں ھو سکتی ۔ لیکن مولانا کی خواہش کے مطابق صرف قران کی آیات کریمہ پر انحصار کرتے ہیں تاکہ معلوم ہو سکے کہ قران پیغمبر کا اہل بیت یعنی آیت تطہیر کا مصداق کسے قرار دیتا ھے؟ سورہ ال عمران کی آیت 61 میں ارشاد باری تعالی ھے " ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ " آؤ ہم اپنے بیٹے اور تمہارے بیٹے اور اپنی عورتیں اور تمہاری عورتیں اور اپنی جانیں اور تمہاری جانیں بلائیں، پھر سب التجا کریں اور اللہ کی لعنت ڈالیں ان پر جو جھوٹے ہوں۔" اس ایت کریمہ میں نہ سیاق و سباق نہ ضمائر اور نہ ما قبل و ما بعد کا کوئی مسلہ درپیش ھے بلکہ رسول کے بچوں ، خواتین اور اپنی جان یعنی قریب ترین ہستی کا ذکر آیا ھے۔ تلاش کرتے ہیں کہ اللہ سبحان تعالی کے حکم پر رسول اکرم (ص) کن ہستیوں کو نجران کے مسیحین کے خلاف مباہلہ میں لے گئے تھے ؟ معروف مفسرین قران ابن کثیر ، فخر الدین رازی ، بیضاوی ، زمخشری ، طبری ، سیوطی ، بغوی ، ابن حاتم وغیرہ نے نقل کیا ھے کہ رسول اکرم (ص) اپنے ساتھ علی ، فاطمہ ، حسن اور حسین کو لے کر گئے تھے۔ مگر مولانا مودودی نے اپنی تفسیر تفہیم القران میں اس آیت کے ضمن میں اس حقیقت کو ذکر کرنا مناسب نہیں سمجھا ۔ میرے خیال میں اگر مولانا آیت تطہیر کے بارے میں بھی یہی راوش اپناتے یعنی خاموشی اختیار کرتے تو بہتر ھوتا۔ آیت تطہیر میں "الرجس" کے متعلق جو مولانا نے اپنا موقف پیش کیا ھے اس کے بارے میں انتہائی اختصار کے ساتھ عرض ھے کہ عرب علماۓ فقہ ، محدثین و مفسیرین ( آلالوسی ، الاندلسی ، الطوفي وغیرہ ) نے مکمل وضاحت کے ساتھ بیان کیا ھے کہ "رجس" میں ہر قسم کے گناہ شامل ہیں حتی اجتحادی خطاء تک شامل ھے۔ مجھ جیسا حقیر بندہ اپنی تحقیق کی بنیاد پر یہ کہنے پر مجبور ھے کہ اگر ازواج رسول ایت تطہیر کا مصداق ھوتیں ( یعنی اہل بیت رسول میں شامل ھوتیں) تو صحیح حدیث کتاب اللہ و اہل بیتی کی جگہ ضعیف حدیث کتاب اللہ و سنتی کو دریافت کرنے کی ضرورت پیش نہ آتی۔ عقل سیلم کے ساتھ قلب سیلم کا ھونا لازم ھے اور ان دونوں کا امتزاج ھی انسان کو صحیح نتیجہ پر پہنچا سکتا ۔ ھمارے معاشرے کی بد بختی کا سبب عقل سلیم کے ساتھ قلب سقیم ھے جس نے ھمیں اتنا متعصب اور علمی خائن بنا دیا ھے کہ اللہ اور اس کے حبیب (ص) کے مقابلے میں ھم اپنے میلان کو ترجیح دیتے ہیں۔ لا حول ولا قوة الا بالله
@theideologist549
@theideologist549 Ай бұрын
شکریہ
@khalidnadeem931
@khalidnadeem931 6 ай бұрын
علم اور حق بات واقعی اللہ کی خاص رحمت اور نعمت ہوتی ہے
@theideologist549
@theideologist549 Ай бұрын
جزاک اللہ
@MuhammadAli-bo8nu
@MuhammadAli-bo8nu 6 күн бұрын
کیا عمدہ انداز ہے بیان کرنے کا
@muhammadimranqadri4397
@muhammadimranqadri4397 6 ай бұрын
بہت خوب سبحان اللّه
@theideologist549
@theideologist549 Ай бұрын
جزاک اللہ
@mohammadnawaz835
@mohammadnawaz835 11 ай бұрын
Allah syed maududi pr rehmat frmai. aap ne sari haqeeqt wazih kr di he.
@AbdulWahid-yc7pt
@AbdulWahid-yc7pt 10 ай бұрын
تعجب ھے کہ مولانا مودودی جیسے مفکر اسلام کا یہ تحریری جواب ھے! جس میں انہوں نے سیاق و سباق کے مقابلے میں شان نزول ، صحیح احادیث ، تاریخی حقائق اور دیگر آیات قرآنی کو صراحتہ نظر اندز کیا ھے۔ باعث تاسف ھے کہ اس موضوع سے متعلق مولانا نے عکرمہ جیسی متناضہ شخصیت کی حدیث کا حوالہ پیش کیا ھے جس کہ بارے میں عبداللہ ابن عمر کہتے ہیں لا تکذب علیَّ کما کذب عکرمۃ علی ابن عباس یعنی میری طرف جھوٹی نسبت نہ دو جس طرح عکرمہ نے ابن عباس کی طرف نسبت دی ہے۔ اسی لیے بعض اصحاب رجال نے اسے کذاب، خبیث، قلیل العقل کہا ہے۔ امام ذہبی بیان کرتے ہیں " جب عکرمہ مر گیا تو اس کا جنازہ اٹھانے والا بھی کوئی نہیں تھا۔ چار کرایے کے لوگوں سے اُٹھوایا گیا" -ام المومنین، صحابہ اور تابعین میں 17 افراد نے آیت تطہیر کی تصدیق کی ھے کہ یہ آیت علی ،فاطمہ ، حسن اور حسین کے لیے نازل ھوئی-جبکہ مولانا مودوی نے ان کے مقابلے میں عکرمہ کی روایت پیش کی ھے! مولانا کے مطابق " جو چیز قران سے صراحتہ ثابت ھو اس کو کسی حدیث کے بل پر رد نہیں کیا جا سکتا " ۔ واضح رہے کہ صحیح حدیث کسی طور پر قران سے متصادم نہیں ھو سکتی ۔ لیکن مولانا کی خواہش کے مطابق صرف قران کی آیات کریمہ پر انحصار کرتے ہیں تاکہ معلوم ہو سکے کہ قران پیغمبر کا اہل بیت یعنی آیت تطہیر کا مصداق کسے قرار دیتا ھے؟ سورہ ال عمران کی آیت 61 میں ارشاد باری تعالی ھے " ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ " آؤ ہم اپنے بیٹے اور تمہارے بیٹے اور اپنی عورتیں اور تمہاری عورتیں اور اپنی جانیں اور تمہاری جانیں بلائیں، پھر سب التجا کریں اور اللہ کی لعنت ڈالیں ان پر جو جھوٹے ہوں۔" اس ایت کریمہ میں نہ سیاق و سباق نہ ضمائر اور نہ ما قبل و ما بعد کا کوئی مسلہ درپیش ھے بلکہ رسول کے بچوں ، خواتین اور اپنی جان یعنی قریب ترین ہستی کا ذکر آیا ھے۔ تلاش کرتے ہیں کہ اللہ سبحان تعالی کے حکم پر رسول اکرم (ص) کن ہستیوں کو نجران کے مسیحین کے خلاف مباہلہ میں لے گئے تھے ؟ معروف مفسرین قران ابن کثیر ، فخر الدین رازی ، بیضاوی ، زمخشری ، طبری ، سیوطی ، بغوی ، ابن حاتم وغیرہ نے نقل کیا ھے کہ رسول اکرم (ص) اپنے ساتھ علی ، فاطمہ ، حسن اور حسین کو لے کر گئے تھے۔ مگر مولانا مودودی نے اپنی تفسیر تفہیم القران میں اس آیت کے ضمن میں اس حقیقت کو ذکر کرنا مناسب نہیں سمجھا ۔ میرے خیال میں اگر مولانا آیت تطہیر کے بارے میں بھی یہی راوش اپناتے یعنی خاموشی اختیار کرتے تو بہتر ھوتا۔ آیت تطہیر میں "الرجس" کے متعلق جو مولانا نے اپنا موقف پیش کیا ھے اس کے بارے میں انتہائی اختصار کے ساتھ عرض ھے کہ عرب علماۓ فقہ ، محدثین و مفسیرین ( آلالوسی ، الاندلسی ، الطوفي وغیرہ ) نے مکمل وضاحت کے ساتھ بیان کیا ھے کہ "رجس" میں ہر قسم کے گناہ شامل ہیں حتی اجتحادی خطاء تک شامل ھے۔ مجھ جیسا حقیر بندہ اپنی تحقیق کی بنیاد پر یہ کہنے پر مجبور ھے کہ اگر ازواج رسول ایت تطہیر کا مصداق ھوتیں ( یعنی اہل بیت رسول میں شامل ھوتیں) تو صحیح حدیث کتاب اللہ و اہل بیتی کی جگہ ضعیف حدیث کتاب اللہ و سنتی کو دریافت کرنے کی ضرورت پیش نہ آتی۔ عقل سیلم کے ساتھ قلب سیلم کا ھونا لازم ھے اور ان دونوں کا امتزاج ھی انسان کو صحیح نتیجہ پر پہنچا سکتا ۔ ھمارے معاشرے کی بد بختی کا سبب عقل سلیم کے ساتھ قلب سقیم ھے جس نے ھمیں اتنا متعصب اور علمی خائن بنا دیا ھے کہ اللہ اور اس کے حبیب (ص) کے مقابلے میں ھم اپنے میلان کو ترجیح دیتے ہیں۔ لا حول ولا قوة الا بالله
@faizullakhan1556
@faizullakhan1556 19 күн бұрын
Ameeen!!!
@zafarIqbal-fv3xy
@zafarIqbal-fv3xy 7 ай бұрын
In a very simple way it is clarified
@theideologist549
@theideologist549 Ай бұрын
بہت شکریہ
@babuddinramzan4695
@babuddinramzan4695 3 ай бұрын
بہت خوب ۔ سبحان اللہ ۔
@theideologist549
@theideologist549 Ай бұрын
جزاک اللہ
@chaudhryjd9230
@chaudhryjd9230 10 ай бұрын
Excellent discussion. Kia baat hei Syed Sahib key Ilm ki!
@AbdulWahid-yc7pt
@AbdulWahid-yc7pt 10 ай бұрын
تعجب ھے کہ مولانا مودودی جیسے مفکر اسلام کا یہ تحریری جواب ھے! جس میں انہوں نے سیاق و سباق کے مقابلے میں شان نزول ، صحیح احادیث ، تاریخی حقائق اور دیگر آیات قرآنی کو صراحتہ نظر اندز کیا ھے۔ باعث تاسف ھے کہ اس موضوع سے متعلق مولانا نے عکرمہ جیسی متناضہ شخصیت کی حدیث کا حوالہ پیش کیا ھے جس کہ بارے میں عبداللہ ابن عمر کہتے ہیں لا تکذب علیَّ کما کذب عکرمۃ علی ابن عباس یعنی میری طرف جھوٹی نسبت نہ دو جس طرح عکرمہ نے ابن عباس کی طرف نسبت دی ہے۔ اسی لیے بعض اصحاب رجال نے اسے کذاب، خبیث، قلیل العقل کہا ہے۔ امام ذہبی بیان کرتے ہیں " جب عکرمہ مر گیا تو اس کا جنازہ اٹھانے والا بھی کوئی نہیں تھا۔ چار کرایے کے لوگوں سے اُٹھوایا گیا" -ام المومنین، صحابہ اور تابعین میں 17 افراد نے آیت تطہیر کی تصدیق کی ھے کہ یہ آیت علی ،فاطمہ ، حسن اور حسین کے لیے نازل ھوئی-جبکہ مولانا مودوی نے ان کے مقابلے میں عکرمہ کی روایت پیش کی ھے! مولانا کے مطابق " جو چیز قران سے صراحتہ ثابت ھو اس کو کسی حدیث کے بل پر رد نہیں کیا جا سکتا " ۔ واضح رہے کہ صحیح حدیث کسی طور پر قران سے متصادم نہیں ھو سکتی ۔ لیکن مولانا کی خواہش کے مطابق صرف قران کی آیات کریمہ پر انحصار کرتے ہیں تاکہ معلوم ہو سکے کہ قران پیغمبر کا اہل بیت یعنی آیت تطہیر کا مصداق کسے قرار دیتا ھے؟ سورہ ال عمران کی آیت 61 میں ارشاد باری تعالی ھے " ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ " آؤ ہم اپنے بیٹے اور تمہارے بیٹے اور اپنی عورتیں اور تمہاری عورتیں اور اپنی جانیں اور تمہاری جانیں بلائیں، پھر سب التجا کریں اور اللہ کی لعنت ڈالیں ان پر جو جھوٹے ہوں۔" اس ایت کریمہ میں نہ سیاق و سباق نہ ضمائر اور نہ ما قبل و ما بعد کا کوئی مسلہ درپیش ھے بلکہ رسول کے بچوں ، خواتین اور اپنی جان یعنی قریب ترین ہستی کا ذکر آیا ھے۔ تلاش کرتے ہیں کہ اللہ سبحان تعالی کے حکم پر رسول اکرم (ص) کن ہستیوں کو نجران کے مسیحین کے خلاف مباہلہ میں لے گئے تھے ؟ معروف مفسرین قران ابن کثیر ، فخر الدین رازی ، بیضاوی ، زمخشری ، طبری ، سیوطی ، بغوی ، ابن حاتم وغیرہ نے نقل کیا ھے کہ رسول اکرم (ص) اپنے ساتھ علی ، فاطمہ ، حسن اور حسین کو لے کر گئے تھے۔ مگر مولانا مودودی نے اپنی تفسیر تفہیم القران میں اس آیت کے ضمن میں اس حقیقت کو ذکر کرنا مناسب نہیں سمجھا ۔ میرے خیال میں اگر مولانا آیت تطہیر کے بارے میں بھی یہی راوش اپناتے یعنی خاموشی اختیار کرتے تو بہتر ھوتا۔ آیت تطہیر میں "الرجس" کے متعلق جو مولانا نے اپنا موقف پیش کیا ھے اس کے بارے میں انتہائی اختصار کے ساتھ عرض ھے کہ عرب علماۓ فقہ ، محدثین و مفسیرین ( آلالوسی ، الاندلسی ، الطوفي وغیرہ ) نے مکمل وضاحت کے ساتھ بیان کیا ھے کہ "رجس" میں ہر قسم کے گناہ شامل ہیں حتی اجتحادی خطاء تک شامل ھے۔ مجھ جیسا حقیر بندہ اپنی تحقیق کی بنیاد پر یہ کہنے پر مجبور ھے کہ اگر ازواج رسول ایت تطہیر کا مصداق ھوتیں ( یعنی اہل بیت رسول میں شامل ھوتیں) تو صحیح حدیث کتاب اللہ و اہل بیتی کی جگہ ضعیف حدیث کتاب اللہ و سنتی کو دریافت کرنے کی ضرورت پیش نہ آتی۔ عقل سیلم کے ساتھ قلب سیلم کا ھونا لازم ھے اور ان دونوں کا امتزاج ھی انسان کو صحیح نتیجہ پر پہنچا سکتا ۔ ھمارے معاشرے کی بد بختی کا سبب عقل سلیم کے ساتھ قلب سقیم ھے جس نے ھمیں اتنا متعصب اور علمی خائن بنا دیا ھے کہ اللہ اور اس کے حبیب (ص) کے مقابلے میں ھم اپنے میلان کو ترجیح دیتے ہیں۔ لا حول ولا قوة الا بالله
@theideologist549
@theideologist549 Ай бұрын
شکریہ
@khurshidahmed9922
@khurshidahmed9922 10 ай бұрын
ماشاء اللہ ۔ مولانا نے "اہل بیت" کی بہت عمدہ وضاحت فرمائی ھے۔۔۔عقل سلیم والوں کے لئے۔۔۔
@AbdulWahid-yc7pt
@AbdulWahid-yc7pt 10 ай бұрын
تعجب ھے کہ مولانا مودودی جیسے مفکر اسلام کا یہ تحریری جواب ھے! جس میں انہوں نے سیاق و سباق کے مقابلے میں شان نزول ، صحیح احادیث ، تاریخی حقائق اور دیگر آیات قرآنی کو صراحتہ نظر اندز کیا ھے۔ باعث تاسف ھے کہ اس موضوع سے متعلق مولانا نے عکرمہ جیسی متناضہ شخصیت کی حدیث کا حوالہ پیش کیا ھے جس کہ بارے میں عبداللہ ابن عمر کہتے ہیں لا تکذب علیَّ کما کذب عکرمۃ علی ابن عباس یعنی میری طرف جھوٹی نسبت نہ دو جس طرح عکرمہ نے ابن عباس کی طرف نسبت دی ہے۔ اسی لیے بعض اصحاب رجال نے اسے کذاب، خبیث، قلیل العقل کہا ہے۔ امام ذہبی بیان کرتے ہیں " جب عکرمہ مر گیا تو اس کا جنازہ اٹھانے والا بھی کوئی نہیں تھا۔ چار کرایے کے لوگوں سے اُٹھوایا گیا" -ام المومنین، صحابہ اور تابعین میں 17 افراد نے آیت تطہیر کی تصدیق کی ھے کہ یہ آیت علی ،فاطمہ ، حسن اور حسین کے لیے نازل ھوئی-جبکہ مولانا مودوی نے ان کے مقابلے میں عکرمہ کی روایت پیش کی ھے! مولانا کے مطابق " جو چیز قران سے صراحتہ ثابت ھو اس کو کسی حدیث کے بل پر رد نہیں کیا جا سکتا " ۔ واضح رہے کہ صحیح حدیث کسی طور پر قران سے متصادم نہیں ھو سکتی ۔ لیکن مولانا کی خواہش کے مطابق صرف قران کی آیات کریمہ پر انحصار کرتے ہیں تاکہ معلوم ہو سکے کہ قران پیغمبر کا اہل بیت یعنی آیت تطہیر کا مصداق کسے قرار دیتا ھے؟ سورہ ال عمران کی آیت 61 میں ارشاد باری تعالی ھے " ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ " آؤ ہم اپنے بیٹے اور تمہارے بیٹے اور اپنی عورتیں اور تمہاری عورتیں اور اپنی جانیں اور تمہاری جانیں بلائیں، پھر سب التجا کریں اور اللہ کی لعنت ڈالیں ان پر جو جھوٹے ہوں۔" اس ایت کریمہ میں نہ سیاق و سباق نہ ضمائر اور نہ ما قبل و ما بعد کا کوئی مسلہ درپیش ھے بلکہ رسول کے بچوں ، خواتین اور اپنی جان یعنی قریب ترین ہستی کا ذکر آیا ھے۔ تلاش کرتے ہیں کہ اللہ سبحان تعالی کے حکم پر رسول اکرم (ص) کن ہستیوں کو نجران کے مسیحین کے خلاف مباہلہ میں لے گئے تھے ؟ معروف مفسرین قران ابن کثیر ، فخر الدین رازی ، بیضاوی ، زمخشری ، طبری ، سیوطی ، بغوی ، ابن حاتم وغیرہ نے نقل کیا ھے کہ رسول اکرم (ص) اپنے ساتھ علی ، فاطمہ ، حسن اور حسین کو لے کر گئے تھے۔ مگر مولانا مودودی نے اپنی تفسیر تفہیم القران میں اس آیت کے ضمن میں اس حقیقت کو ذکر کرنا مناسب نہیں سمجھا ۔ میرے خیال میں اگر مولانا آیت تطہیر کے بارے میں بھی یہی راوش اپناتے یعنی خاموشی اختیار کرتے تو بہتر ھوتا۔ آیت تطہیر میں "الرجس" کے متعلق جو مولانا نے اپنا موقف پیش کیا ھے اس کے بارے میں انتہائی اختصار کے ساتھ عرض ھے کہ عرب علماۓ فقہ ، محدثین و مفسیرین ( آلالوسی ، الاندلسی ، الطوفي وغیرہ ) نے مکمل وضاحت کے ساتھ بیان کیا ھے کہ "رجس" میں ہر قسم کے گناہ شامل ہیں حتی اجتحادی خطاء تک شامل ھے۔ مجھ جیسا حقیر بندہ اپنی تحقیق کی بنیاد پر یہ کہنے پر مجبور ھے کہ اگر ازواج رسول ایت تطہیر کا مصداق ھوتیں ( یعنی اہل بیت رسول میں شامل ھوتیں) تو صحیح حدیث کتاب اللہ و اہل بیتی کی جگہ ضعیف حدیث کتاب اللہ و سنتی کو دریافت کرنے کی ضرورت پیش نہ آتی۔ عقل سیلم کے ساتھ قلب سیلم کا ھونا لازم ھے اور ان دونوں کا امتزاج ھی انسان کو صحیح نتیجہ پر پہنچا سکتا ۔ ھمارے معاشرے کی بد بختی کا سبب عقل سلیم کے ساتھ قلب سقیم ھے جس نے ھمیں اتنا متعصب اور علمی خائن بنا دیا ھے کہ اللہ اور اس کے حبیب (ص) کے مقابلے میں ھم اپنے میلان کو ترجیح دیتے ہیں۔ لا حول ولا قوة الا بالله
@Loneumar118
@Loneumar118 12 күн бұрын
Maa shaa Allah
@mohammadshafiqe9845
@mohammadshafiqe9845 10 ай бұрын
اللہ پاک آن کو جنت میں اعلا مقام رے
@theideologist549
@theideologist549 Ай бұрын
آمین
@najeeb6310
@najeeb6310 11 ай бұрын
Wah moududi sb Kya yafseer Ki hay.ye Apka he Kamal hy.allah ap K darjat buland Farmaay.
@AbdulWahid-yc7pt
@AbdulWahid-yc7pt 10 ай бұрын
تعجب ھے کہ مولانا مودودی جیسے مفکر اسلام کا یہ تحریری جواب ھے! جس میں انہوں نے سیاق و سباق کے مقابلے میں شان نزول ، صحیح احادیث ، تاریخی حقائق اور دیگر آیات قرآنی کو صراحتہ نظر اندز کیا ھے۔ باعث تاسف ھے کہ اس موضوع سے متعلق مولانا نے عکرمہ جیسی متناضہ شخصیت کی حدیث کا حوالہ پیش کیا ھے جس کہ بارے میں عبداللہ ابن عمر کہتے ہیں لا تکذب علیَّ کما کذب عکرمۃ علی ابن عباس یعنی میری طرف جھوٹی نسبت نہ دو جس طرح عکرمہ نے ابن عباس کی طرف نسبت دی ہے۔ اسی لیے بعض اصحاب رجال نے اسے کذاب، خبیث، قلیل العقل کہا ہے۔ امام ذہبی بیان کرتے ہیں " جب عکرمہ مر گیا تو اس کا جنازہ اٹھانے والا بھی کوئی نہیں تھا۔ چار کرایے کے لوگوں سے اُٹھوایا گیا" -ام المومنین، صحابہ اور تابعین میں 17 افراد نے آیت تطہیر کی تصدیق کی ھے کہ یہ آیت علی ،فاطمہ ، حسن اور حسین کے لیے نازل ھوئی-جبکہ مولانا مودوی نے ان کے مقابلے میں عکرمہ کی روایت پیش کی ھے! مولانا کے مطابق " جو چیز قران سے صراحتہ ثابت ھو اس کو کسی حدیث کے بل پر رد نہیں کیا جا سکتا " ۔ واضح رہے کہ صحیح حدیث کسی طور پر قران سے متصادم نہیں ھو سکتی ۔ لیکن مولانا کی خواہش کے مطابق صرف قران کی آیات کریمہ پر انحصار کرتے ہیں تاکہ معلوم ہو سکے کہ قران پیغمبر کا اہل بیت یعنی آیت تطہیر کا مصداق کسے قرار دیتا ھے؟ سورہ ال عمران کی آیت 61 میں ارشاد باری تعالی ھے " ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ " آؤ ہم اپنے بیٹے اور تمہارے بیٹے اور اپنی عورتیں اور تمہاری عورتیں اور اپنی جانیں اور تمہاری جانیں بلائیں، پھر سب التجا کریں اور اللہ کی لعنت ڈالیں ان پر جو جھوٹے ہوں۔" اس ایت کریمہ میں نہ سیاق و سباق نہ ضمائر اور نہ ما قبل و ما بعد کا کوئی مسلہ درپیش ھے بلکہ رسول کے بچوں ، خواتین اور اپنی جان یعنی قریب ترین ہستی کا ذکر آیا ھے۔ تلاش کرتے ہیں کہ اللہ سبحان تعالی کے حکم پر رسول اکرم (ص) کن ہستیوں کو نجران کے مسیحین کے خلاف مباہلہ میں لے گئے تھے ؟ معروف مفسرین قران ابن کثیر ، فخر الدین رازی ، بیضاوی ، زمخشری ، طبری ، سیوطی ، بغوی ، ابن حاتم وغیرہ نے نقل کیا ھے کہ رسول اکرم (ص) اپنے ساتھ علی ، فاطمہ ، حسن اور حسین کو لے کر گئے تھے۔ مگر مولانا مودودی نے اپنی تفسیر تفہیم القران میں اس آیت کے ضمن میں اس حقیقت کو ذکر کرنا مناسب نہیں سمجھا ۔ میرے خیال میں اگر مولانا آیت تطہیر کے بارے میں بھی یہی راوش اپناتے یعنی خاموشی اختیار کرتے تو بہتر ھوتا۔ آیت تطہیر میں "الرجس" کے متعلق جو مولانا نے اپنا موقف پیش کیا ھے اس کے بارے میں انتہائی اختصار کے ساتھ عرض ھے کہ عرب علماۓ فقہ ، محدثین و مفسیرین ( آلالوسی ، الاندلسی ، الطوفي وغیرہ ) نے مکمل وضاحت کے ساتھ بیان کیا ھے کہ "رجس" میں ہر قسم کے گناہ شامل ہیں حتی اجتحادی خطاء تک شامل ھے۔ مجھ جیسا حقیر بندہ اپنی تحقیق کی بنیاد پر یہ کہنے پر مجبور ھے کہ اگر ازواج رسول ایت تطہیر کا مصداق ھوتیں ( یعنی اہل بیت رسول میں شامل ھوتیں) تو صحیح حدیث کتاب اللہ و اہل بیتی کی جگہ ضعیف حدیث کتاب اللہ و سنتی کو دریافت کرنے کی ضرورت پیش نہ آتی۔ عقل سیلم کے ساتھ قلب سیلم کا ھونا لازم ھے اور ان دونوں کا امتزاج ھی انسان کو صحیح نتیجہ پر پہنچا سکتا ۔ ھمارے معاشرے کی بد بختی کا سبب عقل سلیم کے ساتھ قلب سقیم ھے جس نے ھمیں اتنا متعصب اور علمی خائن بنا دیا ھے کہ اللہ اور اس کے حبیب (ص) کے مقابلے میں ھم اپنے میلان کو ترجیح دیتے ہیں۔ لا حول ولا قوة الا بالله
@aftabahmed4703
@aftabahmed4703 10 ай бұрын
Masha Allah very nice post Allah pak mulana modoodi ko Jana tul firdous mey ala muqam atta fermaiy ameen
@AbdulWahid-yc7pt
@AbdulWahid-yc7pt 10 ай бұрын
تعجب ھے کہ مولانا مودودی جیسے مفکر اسلام کا یہ تحریری جواب ھے! جس میں انہوں نے سیاق و سباق کے مقابلے میں شان نزول ، صحیح احادیث ، تاریخی حقائق اور دیگر آیات قرآنی کو صراحتہ نظر اندز کیا ھے۔ باعث تاسف ھے کہ اس موضوع سے متعلق مولانا نے عکرمہ جیسی متناضہ شخصیت کی حدیث کا حوالہ پیش کیا ھے جس کہ بارے میں عبداللہ ابن عمر کہتے ہیں لا تکذب علیَّ کما کذب عکرمۃ علی ابن عباس یعنی میری طرف جھوٹی نسبت نہ دو جس طرح عکرمہ نے ابن عباس کی طرف نسبت دی ہے۔ اسی لیے بعض اصحاب رجال نے اسے کذاب، خبیث، قلیل العقل کہا ہے۔ امام ذہبی بیان کرتے ہیں " جب عکرمہ مر گیا تو اس کا جنازہ اٹھانے والا بھی کوئی نہیں تھا۔ چار کرایے کے لوگوں سے اُٹھوایا گیا" -ام المومنین، صحابہ اور تابعین میں 17 افراد نے آیت تطہیر کی تصدیق کی ھے کہ یہ آیت علی ،فاطمہ ، حسن اور حسین کے لیے نازل ھوئی-جبکہ مولانا مودوی نے ان کے مقابلے میں عکرمہ کی روایت پیش کی ھے! مولانا کے مطابق " جو چیز قران سے صراحتہ ثابت ھو اس کو کسی حدیث کے بل پر رد نہیں کیا جا سکتا " ۔ واضح رہے کہ صحیح حدیث کسی طور پر قران سے متصادم نہیں ھو سکتی ۔ لیکن مولانا کی خواہش کے مطابق صرف قران کی آیات کریمہ پر انحصار کرتے ہیں تاکہ معلوم ہو سکے کہ قران پیغمبر کا اہل بیت یعنی آیت تطہیر کا مصداق کسے قرار دیتا ھے؟ سورہ ال عمران کی آیت 61 میں ارشاد باری تعالی ھے " ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ " آؤ ہم اپنے بیٹے اور تمہارے بیٹے اور اپنی عورتیں اور تمہاری عورتیں اور اپنی جانیں اور تمہاری جانیں بلائیں، پھر سب التجا کریں اور اللہ کی لعنت ڈالیں ان پر جو جھوٹے ہوں۔" اس ایت کریمہ میں نہ سیاق و سباق نہ ضمائر اور نہ ما قبل و ما بعد کا کوئی مسلہ درپیش ھے بلکہ رسول کے بچوں ، خواتین اور اپنی جان یعنی قریب ترین ہستی کا ذکر آیا ھے۔ تلاش کرتے ہیں کہ اللہ سبحان تعالی کے حکم پر رسول اکرم (ص) کن ہستیوں کو نجران کے مسیحین کے خلاف مباہلہ میں لے گئے تھے ؟ معروف مفسرین قران ابن کثیر ، فخر الدین رازی ، بیضاوی ، زمخشری ، طبری ، سیوطی ، بغوی ، ابن حاتم وغیرہ نے نقل کیا ھے کہ رسول اکرم (ص) اپنے ساتھ علی ، فاطمہ ، حسن اور حسین کو لے کر گئے تھے۔ مگر مولانا مودودی نے اپنی تفسیر تفہیم القران میں اس آیت کے ضمن میں اس حقیقت کو ذکر کرنا مناسب نہیں سمجھا ۔ میرے خیال میں اگر مولانا آیت تطہیر کے بارے میں بھی یہی راوش اپناتے یعنی خاموشی اختیار کرتے تو بہتر ھوتا۔ آیت تطہیر میں "الرجس" کے متعلق جو مولانا نے اپنا موقف پیش کیا ھے اس کے بارے میں انتہائی اختصار کے ساتھ عرض ھے کہ عرب علماۓ فقہ ، محدثین و مفسیرین ( آلالوسی ، الاندلسی ، الطوفي وغیرہ ) نے مکمل وضاحت کے ساتھ بیان کیا ھے کہ "رجس" میں ہر قسم کے گناہ شامل ہیں حتی اجتحادی خطاء تک شامل ھے۔ مجھ جیسا حقیر بندہ اپنی تحقیق کی بنیاد پر یہ کہنے پر مجبور ھے کہ اگر ازواج رسول ایت تطہیر کا مصداق ھوتیں ( یعنی اہل بیت رسول میں شامل ھوتیں) تو صحیح حدیث کتاب اللہ و اہل بیتی کی جگہ ضعیف حدیث کتاب اللہ و سنتی کو دریافت کرنے کی ضرورت پیش نہ آتی۔ عقل سیلم کے ساتھ قلب سیلم کا ھونا لازم ھے اور ان دونوں کا امتزاج ھی انسان کو صحیح نتیجہ پر پہنچا سکتا ۔ ھمارے معاشرے کی بد بختی کا سبب عقل سلیم کے ساتھ قلب سقیم ھے جس نے ھمیں اتنا متعصب اور علمی خائن بنا دیا ھے کہ اللہ اور اس کے حبیب (ص) کے مقابلے میں ھم اپنے میلان کو ترجیح دیتے ہیں۔ لا حول ولا قوة الا بالله
@syedobaidullah147
@syedobaidullah147 17 күн бұрын
Masha Allah bohot zabardast bat Ki Hai Dil Khush hogiya. Allah (SWT)Molana Muddudi (RA) Ki Maghfirat Farmaye AMEEN
@akhtarhussain9408
@akhtarhussain9408 11 ай бұрын
Excellent examples
@AbdulWahid-yc7pt
@AbdulWahid-yc7pt 10 ай бұрын
تعجب ھے کہ مولانا مودودی جیسے مفکر اسلام کا یہ تحریری جواب ھے! جس میں انہوں نے سیاق و سباق کے مقابلے میں شان نزول ، صحیح احادیث ، تاریخی حقائق اور دیگر آیات قرآنی کو صراحتہ نظر اندز کیا ھے۔ باعث تاسف ھے کہ اس موضوع سے متعلق مولانا نے عکرمہ جیسی متناضہ شخصیت کی حدیث کا حوالہ پیش کیا ھے جس کہ بارے میں عبداللہ ابن عمر کہتے ہیں لا تکذب علیَّ کما کذب عکرمۃ علی ابن عباس یعنی میری طرف جھوٹی نسبت نہ دو جس طرح عکرمہ نے ابن عباس کی طرف نسبت دی ہے۔ اسی لیے بعض اصحاب رجال نے اسے کذاب، خبیث، قلیل العقل کہا ہے۔ امام ذہبی بیان کرتے ہیں " جب عکرمہ مر گیا تو اس کا جنازہ اٹھانے والا بھی کوئی نہیں تھا۔ چار کرایے کے لوگوں سے اُٹھوایا گیا" -ام المومنین، صحابہ اور تابعین میں 17 افراد نے آیت تطہیر کی تصدیق کی ھے کہ یہ آیت علی ،فاطمہ ، حسن اور حسین کے لیے نازل ھوئی-جبکہ مولانا مودوی نے ان کے مقابلے میں عکرمہ کی روایت پیش کی ھے! مولانا کے مطابق " جو چیز قران سے صراحتہ ثابت ھو اس کو کسی حدیث کے بل پر رد نہیں کیا جا سکتا " ۔ واضح رہے کہ صحیح حدیث کسی طور پر قران سے متصادم نہیں ھو سکتی ۔ لیکن مولانا کی خواہش کے مطابق صرف قران کی آیات کریمہ پر انحصار کرتے ہیں تاکہ معلوم ہو سکے کہ قران پیغمبر کا اہل بیت یعنی آیت تطہیر کا مصداق کسے قرار دیتا ھے؟ سورہ ال عمران کی آیت 61 میں ارشاد باری تعالی ھے " ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ " آؤ ہم اپنے بیٹے اور تمہارے بیٹے اور اپنی عورتیں اور تمہاری عورتیں اور اپنی جانیں اور تمہاری جانیں بلائیں، پھر سب التجا کریں اور اللہ کی لعنت ڈالیں ان پر جو جھوٹے ہوں۔" اس ایت کریمہ میں نہ سیاق و سباق نہ ضمائر اور نہ ما قبل و ما بعد کا کوئی مسلہ درپیش ھے بلکہ رسول کے بچوں ، خواتین اور اپنی جان یعنی قریب ترین ہستی کا ذکر آیا ھے۔ تلاش کرتے ہیں کہ اللہ سبحان تعالی کے حکم پر رسول اکرم (ص) کن ہستیوں کو نجران کے مسیحین کے خلاف مباہلہ میں لے گئے تھے ؟ معروف مفسرین قران ابن کثیر ، فخر الدین رازی ، بیضاوی ، زمخشری ، طبری ، سیوطی ، بغوی ، ابن حاتم وغیرہ نے نقل کیا ھے کہ رسول اکرم (ص) اپنے ساتھ علی ، فاطمہ ، حسن اور حسین کو لے کر گئے تھے۔ مگر مولانا مودودی نے اپنی تفسیر تفہیم القران میں اس آیت کے ضمن میں اس حقیقت کو ذکر کرنا مناسب نہیں سمجھا ۔ میرے خیال میں اگر مولانا آیت تطہیر کے بارے میں بھی یہی راوش اپناتے یعنی خاموشی اختیار کرتے تو بہتر ھوتا۔ آیت تطہیر میں "الرجس" کے متعلق جو مولانا نے اپنا موقف پیش کیا ھے اس کے بارے میں انتہائی اختصار کے ساتھ عرض ھے کہ عرب علماۓ فقہ ، محدثین و مفسیرین ( آلالوسی ، الاندلسی ، الطوفي وغیرہ ) نے مکمل وضاحت کے ساتھ بیان کیا ھے کہ "رجس" میں ہر قسم کے گناہ شامل ہیں حتی اجتحادی خطاء تک شامل ھے۔ مجھ جیسا حقیر بندہ اپنی تحقیق کی بنیاد پر یہ کہنے پر مجبور ھے کہ اگر ازواج رسول ایت تطہیر کا مصداق ھوتیں ( یعنی اہل بیت رسول میں شامل ھوتیں) تو صحیح حدیث کتاب اللہ و اہل بیتی کی جگہ ضعیف حدیث کتاب اللہ و سنتی کو دریافت کرنے کی ضرورت پیش نہ آتی۔ عقل سیلم کے ساتھ قلب سیلم کا ھونا لازم ھے اور ان دونوں کا امتزاج ھی انسان کو صحیح نتیجہ پر پہنچا سکتا ۔ ھمارے معاشرے کی بد بختی کا سبب عقل سلیم کے ساتھ قلب سقیم ھے جس نے ھمیں اتنا متعصب اور علمی خائن بنا دیا ھے کہ اللہ اور اس کے حبیب (ص) کے مقابلے میں ھم اپنے میلان کو ترجیح دیتے ہیں۔ لا حول ولا قوة الا بالله
@MuhammadAli-bo8nu
@MuhammadAli-bo8nu 6 күн бұрын
Very informative and logical .
@faizullakhan1556
@faizullakhan1556 19 күн бұрын
What a beautiful explanation. Masha Allah!
@jamilhashim186
@jamilhashim186 11 ай бұрын
Subhan Allah Jazakala khair
@AbdulWahid-yc7pt
@AbdulWahid-yc7pt 10 ай бұрын
تعجب ھے کہ مولانا مودودی جیسے مفکر اسلام کا یہ تحریری جواب ھے! جس میں انہوں نے سیاق و سباق کے مقابلے میں شان نزول ، صحیح احادیث ، تاریخی حقائق اور دیگر آیات قرآنی کو صراحتہ نظر اندز کیا ھے۔ باعث تاسف ھے کہ اس موضوع سے متعلق مولانا نے عکرمہ جیسی متناضہ شخصیت کی حدیث کا حوالہ پیش کیا ھے جس کہ بارے میں عبداللہ ابن عمر کہتے ہیں لا تکذب علیَّ کما کذب عکرمۃ علی ابن عباس یعنی میری طرف جھوٹی نسبت نہ دو جس طرح عکرمہ نے ابن عباس کی طرف نسبت دی ہے۔ اسی لیے بعض اصحاب رجال نے اسے کذاب، خبیث، قلیل العقل کہا ہے۔ امام ذہبی بیان کرتے ہیں " جب عکرمہ مر گیا تو اس کا جنازہ اٹھانے والا بھی کوئی نہیں تھا۔ چار کرایے کے لوگوں سے اُٹھوایا گیا" -ام المومنین، صحابہ اور تابعین میں 17 افراد نے آیت تطہیر کی تصدیق کی ھے کہ یہ آیت علی ،فاطمہ ، حسن اور حسین کے لیے نازل ھوئی-جبکہ مولانا مودوی نے ان کے مقابلے میں عکرمہ کی روایت پیش کی ھے! مولانا کے مطابق " جو چیز قران سے صراحتہ ثابت ھو اس کو کسی حدیث کے بل پر رد نہیں کیا جا سکتا " ۔ واضح رہے کہ صحیح حدیث کسی طور پر قران سے متصادم نہیں ھو سکتی ۔ لیکن مولانا کی خواہش کے مطابق صرف قران کی آیات کریمہ پر انحصار کرتے ہیں تاکہ معلوم ہو سکے کہ قران پیغمبر کا اہل بیت یعنی آیت تطہیر کا مصداق کسے قرار دیتا ھے؟ سورہ ال عمران کی آیت 61 میں ارشاد باری تعالی ھے " ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ " آؤ ہم اپنے بیٹے اور تمہارے بیٹے اور اپنی عورتیں اور تمہاری عورتیں اور اپنی جانیں اور تمہاری جانیں بلائیں، پھر سب التجا کریں اور اللہ کی لعنت ڈالیں ان پر جو جھوٹے ہوں۔" اس ایت کریمہ میں نہ سیاق و سباق نہ ضمائر اور نہ ما قبل و ما بعد کا کوئی مسلہ درپیش ھے بلکہ رسول کے بچوں ، خواتین اور اپنی جان یعنی قریب ترین ہستی کا ذکر آیا ھے۔ تلاش کرتے ہیں کہ اللہ سبحان تعالی کے حکم پر رسول اکرم (ص) کن ہستیوں کو نجران کے مسیحین کے خلاف مباہلہ میں لے گئے تھے ؟ معروف مفسرین قران ابن کثیر ، فخر الدین رازی ، بیضاوی ، زمخشری ، طبری ، سیوطی ، بغوی ، ابن حاتم وغیرہ نے نقل کیا ھے کہ رسول اکرم (ص) اپنے ساتھ علی ، فاطمہ ، حسن اور حسین کو لے کر گئے تھے۔ مگر مولانا مودودی نے اپنی تفسیر تفہیم القران میں اس آیت کے ضمن میں اس حقیقت کو ذکر کرنا مناسب نہیں سمجھا ۔ میرے خیال میں اگر مولانا آیت تطہیر کے بارے میں بھی یہی راوش اپناتے یعنی خاموشی اختیار کرتے تو بہتر ھوتا۔ آیت تطہیر میں "الرجس" کے متعلق جو مولانا نے اپنا موقف پیش کیا ھے اس کے بارے میں انتہائی اختصار کے ساتھ عرض ھے کہ عرب علماۓ فقہ ، محدثین و مفسیرین ( آلالوسی ، الاندلسی ، الطوفي وغیرہ ) نے مکمل وضاحت کے ساتھ بیان کیا ھے کہ "رجس" میں ہر قسم کے گناہ شامل ہیں حتی اجتحادی خطاء تک شامل ھے۔ مجھ جیسا حقیر بندہ اپنی تحقیق کی بنیاد پر یہ کہنے پر مجبور ھے کہ اگر ازواج رسول ایت تطہیر کا مصداق ھوتیں ( یعنی اہل بیت رسول میں شامل ھوتیں) تو صحیح حدیث کتاب اللہ و اہل بیتی کی جگہ ضعیف حدیث کتاب اللہ و سنتی کو دریافت کرنے کی ضرورت پیش نہ آتی۔ عقل سیلم کے ساتھ قلب سیلم کا ھونا لازم ھے اور ان دونوں کا امتزاج ھی انسان کو صحیح نتیجہ پر پہنچا سکتا ۔ ھمارے معاشرے کی بد بختی کا سبب عقل سلیم کے ساتھ قلب سقیم ھے جس نے ھمیں اتنا متعصب اور علمی خائن بنا دیا ھے کہ اللہ اور اس کے حبیب (ص) کے مقابلے میں ھم اپنے میلان کو ترجیح دیتے ہیں۔ لا حول ولا قوة الا بالله
@tariqsalman4960
@tariqsalman4960 14 күн бұрын
Very nice Explained
@rnabalochistan9327
@rnabalochistan9327 Ай бұрын
جزاک اللہ خیرا
@theideologist549
@theideologist549 Ай бұрын
جزاک اللہ
@mushtaqahmad1106
@mushtaqahmad1106 14 күн бұрын
Maulana sb was a great scholar. Masha Allah
@redrose3293
@redrose3293 10 ай бұрын
Mashallah mashallah Allah Hzrat ke qabar mubark pr Apna Noor or Rhmatein ta qayamat jari Rakhy Amine Suma Amein YAA Rab
@AbdulWahid-yc7pt
@AbdulWahid-yc7pt 10 ай бұрын
تعجب ھے کہ مولانا مودودی جیسے مفکر اسلام کا یہ تحریری جواب ھے! جس میں انہوں نے سیاق و سباق کے مقابلے میں شان نزول ، صحیح احادیث ، تاریخی حقائق اور دیگر آیات قرآنی کو صراحتہ نظر اندز کیا ھے۔ باعث تاسف ھے کہ اس موضوع سے متعلق مولانا نے عکرمہ جیسی متناضہ شخصیت کی حدیث کا حوالہ پیش کیا ھے جس کہ بارے میں عبداللہ ابن عمر کہتے ہیں لا تکذب علیَّ کما کذب عکرمۃ علی ابن عباس یعنی میری طرف جھوٹی نسبت نہ دو جس طرح عکرمہ نے ابن عباس کی طرف نسبت دی ہے۔ اسی لیے بعض اصحاب رجال نے اسے کذاب، خبیث، قلیل العقل کہا ہے۔ امام ذہبی بیان کرتے ہیں " جب عکرمہ مر گیا تو اس کا جنازہ اٹھانے والا بھی کوئی نہیں تھا۔ چار کرایے کے لوگوں سے اُٹھوایا گیا" -ام المومنین، صحابہ اور تابعین میں 17 افراد نے آیت تطہیر کی تصدیق کی ھے کہ یہ آیت علی ،فاطمہ ، حسن اور حسین کے لیے نازل ھوئی-جبکہ مولانا مودوی نے ان کے مقابلے میں عکرمہ کی روایت پیش کی ھے! مولانا کے مطابق " جو چیز قران سے صراحتہ ثابت ھو اس کو کسی حدیث کے بل پر رد نہیں کیا جا سکتا " ۔ واضح رہے کہ صحیح حدیث کسی طور پر قران سے متصادم نہیں ھو سکتی ۔ لیکن مولانا کی خواہش کے مطابق صرف قران کی آیات کریمہ پر انحصار کرتے ہیں تاکہ معلوم ہو سکے کہ قران پیغمبر کا اہل بیت یعنی آیت تطہیر کا مصداق کسے قرار دیتا ھے؟ سورہ ال عمران کی آیت 61 میں ارشاد باری تعالی ھے " ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ " آؤ ہم اپنے بیٹے اور تمہارے بیٹے اور اپنی عورتیں اور تمہاری عورتیں اور اپنی جانیں اور تمہاری جانیں بلائیں، پھر سب التجا کریں اور اللہ کی لعنت ڈالیں ان پر جو جھوٹے ہوں۔" اس ایت کریمہ میں نہ سیاق و سباق نہ ضمائر اور نہ ما قبل و ما بعد کا کوئی مسلہ درپیش ھے بلکہ رسول کے بچوں ، خواتین اور اپنی جان یعنی قریب ترین ہستی کا ذکر آیا ھے۔ تلاش کرتے ہیں کہ اللہ سبحان تعالی کے حکم پر رسول اکرم (ص) کن ہستیوں کو نجران کے مسیحین کے خلاف مباہلہ میں لے گئے تھے ؟ معروف مفسرین قران ابن کثیر ، فخر الدین رازی ، بیضاوی ، زمخشری ، طبری ، سیوطی ، بغوی ، ابن حاتم وغیرہ نے نقل کیا ھے کہ رسول اکرم (ص) اپنے ساتھ علی ، فاطمہ ، حسن اور حسین کو لے کر گئے تھے۔ مگر مولانا مودودی نے اپنی تفسیر تفہیم القران میں اس آیت کے ضمن میں اس حقیقت کو ذکر کرنا مناسب نہیں سمجھا ۔ میرے خیال میں اگر مولانا آیت تطہیر کے بارے میں بھی یہی راوش اپناتے یعنی خاموشی اختیار کرتے تو بہتر ھوتا۔ آیت تطہیر میں "الرجس" کے متعلق جو مولانا نے اپنا موقف پیش کیا ھے اس کے بارے میں انتہائی اختصار کے ساتھ عرض ھے کہ عرب علماۓ فقہ ، محدثین و مفسیرین ( آلالوسی ، الاندلسی ، الطوفي وغیرہ ) نے مکمل وضاحت کے ساتھ بیان کیا ھے کہ "رجس" میں ہر قسم کے گناہ شامل ہیں حتی اجتحادی خطاء تک شامل ھے۔ مجھ جیسا حقیر بندہ اپنی تحقیق کی بنیاد پر یہ کہنے پر مجبور ھے کہ اگر ازواج رسول ایت تطہیر کا مصداق ھوتیں ( یعنی اہل بیت رسول میں شامل ھوتیں) تو صحیح حدیث کتاب اللہ و اہل بیتی کی جگہ ضعیف حدیث کتاب اللہ و سنتی کو دریافت کرنے کی ضرورت پیش نہ آتی۔ عقل سیلم کے ساتھ قلب سیلم کا ھونا لازم ھے اور ان دونوں کا امتزاج ھی انسان کو صحیح نتیجہ پر پہنچا سکتا ۔ ھمارے معاشرے کی بد بختی کا سبب عقل سلیم کے ساتھ قلب سقیم ھے جس نے ھمیں اتنا متعصب اور علمی خائن بنا دیا ھے کہ اللہ اور اس کے حبیب (ص) کے مقابلے میں ھم اپنے میلان کو ترجیح دیتے ہیں۔ لا حول ولا قوة الا بالله
@ejazmallick6971
@ejazmallick6971 17 күн бұрын
Great explanation.
@intikhabalam1416
@intikhabalam1416 3 ай бұрын
واہ جزاک اللہ۔ امام مودوی کا اصل کمال یہ ہے کہ وہ ہر مسلے کو انتہایی جامع انداز میں اس کے تمام پہلوں پر قران و حدیث، معقول و منقول ہر قسم کے دلالیل سے استدلال کرکے مکمل طور پر ایسا تسلی بش انداز میں واضح کردیتے کہ ایندہ کویی شکوک و شبہات نہیں رہتے۔ سمجھنے والے اسانی سے سمجھ جاتے ہیں، البتہ ضد کا کویی حل نہیں۔
@theideologist549
@theideologist549 Ай бұрын
جزاک اللہ
@naseermalik5205
@naseermalik5205 2 ай бұрын
Wah kia Baat Hy meray Murshad ki .
@theideologist549
@theideologist549 Ай бұрын
شکریہ
@KhalilSyed-qg6li
@KhalilSyed-qg6li 16 күн бұрын
مولانا مودودی کے درجات بلند ہوں بہت ہی شافی اور کافی اور عام فہم زبان میں مسئلہ کی وضاحت کی ہے۔
@maqboolahmed5672
@maqboolahmed5672 2 ай бұрын
بات کو سمجھانے کا انداز بہت انوکھا ہے۔ ہر طرح کی انتہا پسندی کی تردید کردی گئی ہے۔ بہت اعلی!
@theideologist549
@theideologist549 2 ай бұрын
جزاک اللہ
@jdhxjudhsj8828
@jdhxjudhsj8828 Ай бұрын
رحم الله المجدد / السيد أبو الأعلى المودودي ، و أسكنه فسيح جناته و جمعنا به على الكوثر برفقة حبيبنا المصطفى صلى الله عليه وسلم ،،، ❤❤❤
@theideologist549
@theideologist549 Ай бұрын
آمین
@mohammadaltaf7752
@mohammadaltaf7752 3 ай бұрын
حقیقت میں اپ مفکر اسلام تھے❤❤❤❤
@theideologist549
@theideologist549 Ай бұрын
بےشک
@TheMirzaghalib
@TheMirzaghalib 2 ай бұрын
Kamal channel JazakAllahukhair
@theideologist549
@theideologist549 2 ай бұрын
شکریہ
@gulshan-e-azhar1344
@gulshan-e-azhar1344 19 күн бұрын
اللہ کی طرف سے سلامتی ہو سید ابوالاعلی مودودی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ پر حق ادا کردیا
@mazam1305
@mazam1305 21 күн бұрын
❤❤❤❤❤❤❤
@TheLogicalMullahEngineerMirza
@TheLogicalMullahEngineerMirza Ай бұрын
ماشاءاللہ
@theideologist549
@theideologist549 Ай бұрын
جزاک اللہ
@rajasulehria..3770
@rajasulehria..3770 2 ай бұрын
ماشاءاللہ۔کس خوش اسلوبی اور مدلل انداز سے زیر بحث مسئلہ کی وضاحت کی ہے۔یہی اہل سنت کا اجماعی عقیدہ ہے۔اور یہی عقیدہ روافض اور نواصب کی افراط و تفریط سے پاک ہے۔
@theideologist549
@theideologist549 2 ай бұрын
الحمدللہ
@MyWorld-cp8ks
@MyWorld-cp8ks 10 ай бұрын
❤❤❤be@itifull clearification❤❤❤
@AbdulWahid-yc7pt
@AbdulWahid-yc7pt 10 ай бұрын
تعجب ھے کہ مولانا مودودی جیسے مفکر اسلام کا یہ تحریری جواب ھے! جس میں انہوں نے سیاق و سباق کے مقابلے میں شان نزول ، صحیح احادیث ، تاریخی حقائق اور دیگر آیات قرآنی کو صراحتہ نظر اندز کیا ھے۔ باعث تاسف ھے کہ اس موضوع سے متعلق مولانا نے عکرمہ جیسی متناضہ شخصیت کی حدیث کا حوالہ پیش کیا ھے جس کہ بارے میں عبداللہ ابن عمر کہتے ہیں لا تکذب علیَّ کما کذب عکرمۃ علی ابن عباس یعنی میری طرف جھوٹی نسبت نہ دو جس طرح عکرمہ نے ابن عباس کی طرف نسبت دی ہے۔ اسی لیے بعض اصحاب رجال نے اسے کذاب، خبیث، قلیل العقل کہا ہے۔ امام ذہبی بیان کرتے ہیں " جب عکرمہ مر گیا تو اس کا جنازہ اٹھانے والا بھی کوئی نہیں تھا۔ چار کرایے کے لوگوں سے اُٹھوایا گیا" -ام المومنین، صحابہ اور تابعین میں 17 افراد نے آیت تطہیر کی تصدیق کی ھے کہ یہ آیت علی ،فاطمہ ، حسن اور حسین کے لیے نازل ھوئی-جبکہ مولانا مودوی نے ان کے مقابلے میں عکرمہ کی روایت پیش کی ھے! مولانا کے مطابق " جو چیز قران سے صراحتہ ثابت ھو اس کو کسی حدیث کے بل پر رد نہیں کیا جا سکتا " ۔ واضح رہے کہ صحیح حدیث کسی طور پر قران سے متصادم نہیں ھو سکتی ۔ لیکن مولانا کی خواہش کے مطابق صرف قران کی آیات کریمہ پر انحصار کرتے ہیں تاکہ معلوم ہو سکے کہ قران پیغمبر کا اہل بیت یعنی آیت تطہیر کا مصداق کسے قرار دیتا ھے؟ سورہ ال عمران کی آیت 61 میں ارشاد باری تعالی ھے " ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ " آؤ ہم اپنے بیٹے اور تمہارے بیٹے اور اپنی عورتیں اور تمہاری عورتیں اور اپنی جانیں اور تمہاری جانیں بلائیں، پھر سب التجا کریں اور اللہ کی لعنت ڈالیں ان پر جو جھوٹے ہوں۔" اس ایت کریمہ میں نہ سیاق و سباق نہ ضمائر اور نہ ما قبل و ما بعد کا کوئی مسلہ درپیش ھے بلکہ رسول کے بچوں ، خواتین اور اپنی جان یعنی قریب ترین ہستی کا ذکر آیا ھے۔ تلاش کرتے ہیں کہ اللہ سبحان تعالی کے حکم پر رسول اکرم (ص) کن ہستیوں کو نجران کے مسیحین کے خلاف مباہلہ میں لے گئے تھے ؟ معروف مفسرین قران ابن کثیر ، فخر الدین رازی ، بیضاوی ، زمخشری ، طبری ، سیوطی ، بغوی ، ابن حاتم وغیرہ نے نقل کیا ھے کہ رسول اکرم (ص) اپنے ساتھ علی ، فاطمہ ، حسن اور حسین کو لے کر گئے تھے۔ مگر مولانا مودودی نے اپنی تفسیر تفہیم القران میں اس آیت کے ضمن میں اس حقیقت کو ذکر کرنا مناسب نہیں سمجھا ۔ میرے خیال میں اگر مولانا آیت تطہیر کے بارے میں بھی یہی راوش اپناتے یعنی خاموشی اختیار کرتے تو بہتر ھوتا۔ آیت تطہیر میں "الرجس" کے متعلق جو مولانا نے اپنا موقف پیش کیا ھے اس کے بارے میں انتہائی اختصار کے ساتھ عرض ھے کہ عرب علماۓ فقہ ، محدثین و مفسیرین ( آلالوسی ، الاندلسی ، الطوفي وغیرہ ) نے مکمل وضاحت کے ساتھ بیان کیا ھے کہ "رجس" میں ہر قسم کے گناہ شامل ہیں حتی اجتحادی خطاء تک شامل ھے۔ مجھ جیسا حقیر بندہ اپنی تحقیق کی بنیاد پر یہ کہنے پر مجبور ھے کہ اگر ازواج رسول ایت تطہیر کا مصداق ھوتیں ( یعنی اہل بیت رسول میں شامل ھوتیں) تو صحیح حدیث کتاب اللہ و اہل بیتی کی جگہ ضعیف حدیث کتاب اللہ و سنتی کو دریافت کرنے کی ضرورت پیش نہ آتی۔ عقل سیلم کے ساتھ قلب سیلم کا ھونا لازم ھے اور ان دونوں کا امتزاج ھی انسان کو صحیح نتیجہ پر پہنچا سکتا ۔ ھمارے معاشرے کی بد بختی کا سبب عقل سلیم کے ساتھ قلب سقیم ھے جس نے ھمیں اتنا متعصب اور علمی خائن بنا دیا ھے کہ اللہ اور اس کے حبیب (ص) کے مقابلے میں ھم اپنے میلان کو ترجیح دیتے ہیں۔ لا حول ولا قوة الا بالله
@user-pv8sp7wr5z
@user-pv8sp7wr5z 3 ай бұрын
MashaaAllah ❤❤❤
@theideologist549
@theideologist549 Ай бұрын
جزاک اللہ
@mdnaqvi4641
@mdnaqvi4641 10 ай бұрын
At current/present ,one has to think about Aal -e - Mohammed s.a.w.. Descendants of Mohammed s.a.w.
@ranasaeed7758
@ranasaeed7758 10 ай бұрын
عظیم المرتبت اسکالر اللہ کریم کا تعداد رحمتیں فرمائے
@AbdulWahid-yc7pt
@AbdulWahid-yc7pt 10 ай бұрын
تعجب ھے کہ مولانا مودودی جیسے مفکر اسلام کا یہ تحریری جواب ھے! جس میں انہوں نے سیاق و سباق کے مقابلے میں شان نزول ، صحیح احادیث ، تاریخی حقائق اور دیگر آیات قرآنی کو صراحتہ نظر اندز کیا ھے۔ باعث تاسف ھے کہ اس موضوع سے متعلق مولانا نے عکرمہ جیسی متناضہ شخصیت کی حدیث کا حوالہ پیش کیا ھے جس کہ بارے میں عبداللہ ابن عمر کہتے ہیں لا تکذب علیَّ کما کذب عکرمۃ علی ابن عباس یعنی میری طرف جھوٹی نسبت نہ دو جس طرح عکرمہ نے ابن عباس کی طرف نسبت دی ہے۔ اسی لیے بعض اصحاب رجال نے اسے کذاب، خبیث، قلیل العقل کہا ہے۔ امام ذہبی بیان کرتے ہیں " جب عکرمہ مر گیا تو اس کا جنازہ اٹھانے والا بھی کوئی نہیں تھا۔ چار کرایے کے لوگوں سے اُٹھوایا گیا" -ام المومنین، صحابہ اور تابعین میں 17 افراد نے آیت تطہیر کی تصدیق کی ھے کہ یہ آیت علی ،فاطمہ ، حسن اور حسین کے لیے نازل ھوئی-جبکہ مولانا مودوی نے ان کے مقابلے میں عکرمہ کی روایت پیش کی ھے! مولانا کے مطابق " جو چیز قران سے صراحتہ ثابت ھو اس کو کسی حدیث کے بل پر رد نہیں کیا جا سکتا " ۔ واضح رہے کہ صحیح حدیث کسی طور پر قران سے متصادم نہیں ھو سکتی ۔ لیکن مولانا کی خواہش کے مطابق صرف قران کی آیات کریمہ پر انحصار کرتے ہیں تاکہ معلوم ہو سکے کہ قران پیغمبر کا اہل بیت یعنی آیت تطہیر کا مصداق کسے قرار دیتا ھے؟ سورہ ال عمران کی آیت 61 میں ارشاد باری تعالی ھے " ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ " آؤ ہم اپنے بیٹے اور تمہارے بیٹے اور اپنی عورتیں اور تمہاری عورتیں اور اپنی جانیں اور تمہاری جانیں بلائیں، پھر سب التجا کریں اور اللہ کی لعنت ڈالیں ان پر جو جھوٹے ہوں۔" اس ایت کریمہ میں نہ سیاق و سباق نہ ضمائر اور نہ ما قبل و ما بعد کا کوئی مسلہ درپیش ھے بلکہ رسول کے بچوں ، خواتین اور اپنی جان یعنی قریب ترین ہستی کا ذکر آیا ھے۔ تلاش کرتے ہیں کہ اللہ سبحان تعالی کے حکم پر رسول اکرم (ص) کن ہستیوں کو نجران کے مسیحین کے خلاف مباہلہ میں لے گئے تھے ؟ معروف مفسرین قران ابن کثیر ، فخر الدین رازی ، بیضاوی ، زمخشری ، طبری ، سیوطی ، بغوی ، ابن حاتم وغیرہ نے نقل کیا ھے کہ رسول اکرم (ص) اپنے ساتھ علی ، فاطمہ ، حسن اور حسین کو لے کر گئے تھے۔ مگر مولانا مودودی نے اپنی تفسیر تفہیم القران میں اس آیت کے ضمن میں اس حقیقت کو ذکر کرنا مناسب نہیں سمجھا ۔ میرے خیال میں اگر مولانا آیت تطہیر کے بارے میں بھی یہی راوش اپناتے یعنی خاموشی اختیار کرتے تو بہتر ھوتا۔ آیت تطہیر میں "الرجس" کے متعلق جو مولانا نے اپنا موقف پیش کیا ھے اس کے بارے میں انتہائی اختصار کے ساتھ عرض ھے کہ عرب علماۓ فقہ ، محدثین و مفسیرین ( آلالوسی ، الاندلسی ، الطوفي وغیرہ ) نے مکمل وضاحت کے ساتھ بیان کیا ھے کہ "رجس" میں ہر قسم کے گناہ شامل ہیں حتی اجتحادی خطاء تک شامل ھے۔ مجھ جیسا حقیر بندہ اپنی تحقیق کی بنیاد پر یہ کہنے پر مجبور ھے کہ اگر ازواج رسول ایت تطہیر کا مصداق ھوتیں ( یعنی اہل بیت رسول میں شامل ھوتیں) تو صحیح حدیث کتاب اللہ و اہل بیتی کی جگہ ضعیف حدیث کتاب اللہ و سنتی کو دریافت کرنے کی ضرورت پیش نہ آتی۔ عقل سیلم کے ساتھ قلب سیلم کا ھونا لازم ھے اور ان دونوں کا امتزاج ھی انسان کو صحیح نتیجہ پر پہنچا سکتا ۔ ھمارے معاشرے کی بد بختی کا سبب عقل سلیم کے ساتھ قلب سقیم ھے جس نے ھمیں اتنا متعصب اور علمی خائن بنا دیا ھے کہ اللہ اور اس کے حبیب (ص) کے مقابلے میں ھم اپنے میلان کو ترجیح دیتے ہیں۔ لا حول ولا قوة الا بالله
@zeeshanwali8454
@zeeshanwali8454 20 күн бұрын
Mashallah agar tamam muslim quran ko mazoobti kae sat pakar lae... Allah ke qasam gumra nahe hongai
@intikhabalam1416
@intikhabalam1416 3 ай бұрын
جتنے کومنٹ میں نے پڑھے تقریبا سب نے ایک ہی بات کہی ہے۔ سب نے یہ کہہ کر کہ واہ مسلہ کتنا کلی اور تسلی بخش طور پر واضح کیا امام مودودی کی تعریف کی ہے یا ان کیلیے دعاے رحمت کی ہے۔
@MuhammadAzam-yi1ho
@MuhammadAzam-yi1ho 3 ай бұрын
مودودی صاحب کی رائے بہت وزنی اور درست ہے
@theideologist549
@theideologist549 Ай бұрын
شکریہ
@akberhassan4608
@akberhassan4608 Ай бұрын
Baqi azwaje mutaharat pe hm sb qurban .pr ahle bait ko alkah na ek khas muqam dia ha
@theideologist549
@theideologist549 Ай бұрын
کوئی شک نہیں۔ حضورﷺ کی بیویاں اور بیٹے بیٹیاں سب اہل بیت میں شامل ہیں۔ ہم پر سبھی کا احترام واجب ہے
@fahmad7194
@fahmad7194 19 күн бұрын
The second verse from the Holy Quran clearly refers to the real mother of Prophet Musa (AS)
@akberhassan4608
@akberhassan4608 Ай бұрын
Qayamat ke din shafat sir rasul ki hogi khatune janat fatima ha no jawano ke sardar hasnen ha
@smndr2268
@smndr2268 Ай бұрын
Can you share the reference book and tafseer?
@haroonkiyani2912
@haroonkiyani2912 2 ай бұрын
BAAT Haq aur sach hy magar shia aur birelvi nahen manty
@theideologist549
@theideologist549 2 ай бұрын
حق بات اپنی جگہ بنا لیتی ہے
@qazianeesuddin930
@qazianeesuddin930 3 ай бұрын
Huzoor ne bibi Aayesha se farmaya tum to ho hi. Yane tum to paak ho hi.
@KhalilSyed-qg6li
@KhalilSyed-qg6li 16 күн бұрын
مطلب " تم تو پہلے ہی اہل بیت میں داخل ہو "
@Sheikh_soab
@Sheikh_soab 12 күн бұрын
Aayat e Tatheer k baare ma Alaama ne sahi tashree nahi ki hai aur hadees b sahi se nahi samjha ya khud b nahi samaj gaye the
@user-vb7yq4fo7c
@user-vb7yq4fo7c 20 күн бұрын
AAJ TAK KOI MOLVI AUR MAULANA YE NAHI BATA SAKA K ALLAH K RASOOL NE APNI BAKI TEEN BETIYON KO AHLE BAIT KYON NAHI KAHA AUR UN KE LIYE DUA NAHI KI , TO KYA EK NABI KA ADL AISA HO SAKTA HAI,
@akberhassan4608
@akberhassan4608 Ай бұрын
Mera matlab modudi sab ha not mode it was a misprint. Wo bohot ache scholor tha but ahle bait ka maralab suraj ki tarah roshan ha . Azwaje nutaharat bohot zada qabiley ahteram or aziz ha but khun ka rishta perminent hota ha
@theideologist549
@theideologist549 Ай бұрын
بیوی کیا گھر کا حصہ نہیں ہوتی؟؟ یہ کس جاہل نے کہہ دیا؟ امہات المومنین بھی اہل بیت میں شامل ہیں۔
@minhanoor2018
@minhanoor2018 7 ай бұрын
Or yea ummat is Azeem leader or alim per Bhutan legati hai
@user-vc5kj8ct5u
@user-vc5kj8ct5u 3 ай бұрын
Ayat e mubahila
@Gpsi1234
@Gpsi1234 22 күн бұрын
آیت مباہلہ کے بارے میں حضرت سعید خضدری سے روایت ہے اس میں واضح لکھا ہوا ہے کہ خضور نے حضرت علی علیہ السلام ، حضرت فاطمہ سلام اللہ علیہا ، حضرت حسن وحسین کو اپنے بچوں میں شامل کیا تھا اور عورتوں میں نبی کی بیویاں شامل ہی ہے کیونکہ یہ مباہلہ ہوا ہی نہیں تھا تو کوئی گیا ہی نہیں
@zahraxx1
@zahraxx1 10 ай бұрын
Are the parents of prophet also ahlebait ?. If parents are not then how can wife is.
@theideologist549
@theideologist549 10 ай бұрын
حضورﷺ کی ازواج کو قرآن نے اہل بیت کہا ہے۔
@raniali6055
@raniali6055 10 ай бұрын
​@@theideologist549lekin Shia zakerin ne eysa nahi kaha he... Quran or sunnat shio k liye Gali zakireen se zyada he 😅😅😅
@AbdulWahid-yc7pt
@AbdulWahid-yc7pt 10 ай бұрын
تعجب ھے کہ مولانا مودودی جیسے مفکر اسلام کا یہ تحریری جواب ھے! جس میں انہوں نے سیاق و سباق کے مقابلے میں شان نزول ، صحیح احادیث ، تاریخی حقائق اور دیگر آیات قرآنی کو صراحتہ نظر اندز کیا ھے۔ باعث تاسف ھے کہ اس موضوع سے متعلق مولانا نے عکرمہ جیسی متناضہ شخصیت کی حدیث کا حوالہ پیش کیا ھے جس کہ بارے میں عبداللہ ابن عمر کہتے ہیں لا تکذب علیَّ کما کذب عکرمۃ علی ابن عباس یعنی میری طرف جھوٹی نسبت نہ دو جس طرح عکرمہ نے ابن عباس کی طرف نسبت دی ہے۔ اسی لیے بعض اصحاب رجال نے اسے کذاب، خبیث، قلیل العقل کہا ہے۔ امام ذہبی بیان کرتے ہیں " جب عکرمہ مر گیا تو اس کا جنازہ اٹھانے والا بھی کوئی نہیں تھا۔ چار کرایے کے لوگوں سے اُٹھوایا گیا" -ام المومنین، صحابہ اور تابعین میں 17 افراد نے آیت تطہیر کی تصدیق کی ھے کہ یہ آیت علی ،فاطمہ ، حسن اور حسین کے لیے نازل ھوئی-جبکہ مولانا مودوی نے ان کے مقابلے میں عکرمہ کی روایت پیش کی ھے! مولانا کے مطابق " جو چیز قران سے صراحتہ ثابت ھو اس کو کسی حدیث کے بل پر رد نہیں کیا جا سکتا " ۔ واضح رہے کہ صحیح حدیث کسی طور پر قران سے متصادم نہیں ھو سکتی ۔ لیکن مولانا کی خواہش کے مطابق صرف قران کی آیات کریمہ پر انحصار کرتے ہیں تاکہ معلوم ہو سکے کہ قران پیغمبر کا اہل بیت یعنی آیت تطہیر کا مصداق کسے قرار دیتا ھے؟ سورہ ال عمران کی آیت 61 میں ارشاد باری تعالی ھے " ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ " آؤ ہم اپنے بیٹے اور تمہارے بیٹے اور اپنی عورتیں اور تمہاری عورتیں اور اپنی جانیں اور تمہاری جانیں بلائیں، پھر سب التجا کریں اور اللہ کی لعنت ڈالیں ان پر جو جھوٹے ہوں۔" اس ایت کریمہ میں نہ سیاق و سباق نہ ضمائر اور نہ ما قبل و ما بعد کا کوئی مسلہ درپیش ھے بلکہ رسول کے بچوں ، خواتین اور اپنی جان یعنی قریب ترین ہستی کا ذکر آیا ھے۔ تلاش کرتے ہیں کہ اللہ سبحان تعالی کے حکم پر رسول اکرم (ص) کن ہستیوں کو نجران کے مسیحین کے خلاف مباہلہ میں لے گئے تھے ؟ معروف مفسرین قران ابن کثیر ، فخر الدین رازی ، بیضاوی ، زمخشری ، طبری ، سیوطی ، بغوی ، ابن حاتم وغیرہ نے نقل کیا ھے کہ رسول اکرم (ص) اپنے ساتھ علی ، فاطمہ ، حسن اور حسین کو لے کر گئے تھے۔ مگر مولانا مودودی نے اپنی تفسیر تفہیم القران میں اس آیت کے ضمن میں اس حقیقت کو ذکر کرنا مناسب نہیں سمجھا ۔ میرے خیال میں اگر مولانا آیت تطہیر کے بارے میں بھی یہی راوش اپناتے یعنی خاموشی اختیار کرتے تو بہتر ھوتا۔ آیت تطہیر میں "الرجس" کے متعلق جو مولانا نے اپنا موقف پیش کیا ھے اس کے بارے میں انتہائی اختصار کے ساتھ عرض ھے کہ عرب علماۓ فقہ ، محدثین و مفسیرین ( آلالوسی ، الاندلسی ، الطوفي وغیرہ ) نے مکمل وضاحت کے ساتھ بیان کیا ھے کہ "رجس" میں ہر قسم کے گناہ شامل ہیں حتی اجتحادی خطاء تک شامل ھے۔ مجھ جیسا حقیر بندہ اپنی تحقیق کی بنیاد پر یہ کہنے پر مجبور ھے کہ اگر ازواج رسول ایت تطہیر کا مصداق ھوتیں ( یعنی اہل بیت رسول میں شامل ھوتیں) تو صحیح حدیث کتاب اللہ و اہل بیتی کی جگہ ضعیف حدیث کتاب اللہ و سنتی کو دریافت کرنے کی ضرورت پیش نہ آتی۔ عقل سیلم کے ساتھ قلب سیلم کا ھونا لازم ھے اور ان دونوں کا امتزاج ھی انسان کو صحیح نتیجہ پر پہنچا سکتا ۔ ھمارے معاشرے کی بد بختی کا سبب عقل سلیم کے ساتھ قلب سقیم ھے جس نے ھمیں اتنا متعصب اور علمی خائن بنا دیا ھے کہ اللہ اور اس کے حبیب (ص) کے مقابلے میں ھم اپنے میلان کو ترجیح دیتے ہیں۔ لا حول ولا قوة الا بالله
@extraorchidinary6347
@extraorchidinary6347 6 ай бұрын
Such a stupid question lacking common sense. Ghar wale include all who live in that home.
@extraorchidinary6347
@extraorchidinary6347 6 ай бұрын
English also has grammatical mistakes very much like the question.
@akberhassan4608
@akberhassan4608 Ай бұрын
Bai modi ka nai rasul allah ke islam ki bat kare khandan ka matalab khun ka rishta ha kia koi hasan hussain, fatma zehra,or aliun nurtaza ke barabar ho sakta ha,app kis dunta me rehte ha
@theideologist549
@theideologist549 Ай бұрын
اللہ کا قرآن نبیﷺ کی بیویوں کو اہل بیت میں شامل کر رہا یے تو آپ کیسے نکال سکتے ہیں؟؟
@jamalszr468
@jamalszr468 18 күн бұрын
Maudoodi khud Ko bataye k woh kitna masoom thha
@ghafeershah5804
@ghafeershah5804 10 ай бұрын
حضرت ابن ارقم فرماتے ھیں کہ اھل بیت وہ ھیں جن پر صدقہ حرام ھے جن پر ھر مسلمان درودشریف پڑھتا ھے 2 حضور پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے خونی رشتہ دار شامل ھیں 3 رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بیویاں شامل ھیں 4۔۔ جب درودشریف پڑھنے کی ایت نازل ھوئی تو صحابہ کرام خود حضور پاک سے پوچھنے گئے کہ اپ پر کئسے درودشریف پڑھیں 5 حضور پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ال کی تشریح خود فرمائی کہ ایک درودشریف میں ال کے لفظ کی جگہ ذریت کا لفظ ھے
@AbdulWahid-yc7pt
@AbdulWahid-yc7pt 10 ай бұрын
تعجب ھے کہ مولانا مودودی جیسے مفکر اسلام کا یہ تحریری جواب ھے! جس میں انہوں نے سیاق و سباق کے مقابلے میں شان نزول ، صحیح احادیث ، تاریخی حقائق اور دیگر آیات قرآنی کو صراحتہ نظر اندز کیا ھے۔ باعث تاسف ھے کہ اس موضوع سے متعلق مولانا نے عکرمہ جیسی متناضہ شخصیت کی حدیث کا حوالہ پیش کیا ھے جس کہ بارے میں عبداللہ ابن عمر کہتے ہیں لا تکذب علیَّ کما کذب عکرمۃ علی ابن عباس یعنی میری طرف جھوٹی نسبت نہ دو جس طرح عکرمہ نے ابن عباس کی طرف نسبت دی ہے۔ اسی لیے بعض اصحاب رجال نے اسے کذاب، خبیث، قلیل العقل کہا ہے۔ امام ذہبی بیان کرتے ہیں " جب عکرمہ مر گیا تو اس کا جنازہ اٹھانے والا بھی کوئی نہیں تھا۔ چار کرایے کے لوگوں سے اُٹھوایا گیا" -ام المومنین، صحابہ اور تابعین میں 17 افراد نے آیت تطہیر کی تصدیق کی ھے کہ یہ آیت علی ،فاطمہ ، حسن اور حسین کے لیے نازل ھوئی-جبکہ مولانا مودوی نے ان کے مقابلے میں عکرمہ کی روایت پیش کی ھے! مولانا کے مطابق " جو چیز قران سے صراحتہ ثابت ھو اس کو کسی حدیث کے بل پر رد نہیں کیا جا سکتا " ۔ واضح رہے کہ صحیح حدیث کسی طور پر قران سے متصادم نہیں ھو سکتی ۔ لیکن مولانا کی خواہش کے مطابق صرف قران کی آیات کریمہ پر انحصار کرتے ہیں تاکہ معلوم ہو سکے کہ قران پیغمبر کا اہل بیت یعنی آیت تطہیر کا مصداق کسے قرار دیتا ھے؟ سورہ ال عمران کی آیت 61 میں ارشاد باری تعالی ھے " ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ " آؤ ہم اپنے بیٹے اور تمہارے بیٹے اور اپنی عورتیں اور تمہاری عورتیں اور اپنی جانیں اور تمہاری جانیں بلائیں، پھر سب التجا کریں اور اللہ کی لعنت ڈالیں ان پر جو جھوٹے ہوں۔" اس ایت کریمہ میں نہ سیاق و سباق نہ ضمائر اور نہ ما قبل و ما بعد کا کوئی مسلہ درپیش ھے بلکہ رسول کے بچوں ، خواتین اور اپنی جان یعنی قریب ترین ہستی کا ذکر آیا ھے۔ تلاش کرتے ہیں کہ اللہ سبحان تعالی کے حکم پر رسول اکرم (ص) کن ہستیوں کو نجران کے مسیحین کے خلاف مباہلہ میں لے گئے تھے ؟ معروف مفسرین قران ابن کثیر ، فخر الدین رازی ، بیضاوی ، زمخشری ، طبری ، سیوطی ، بغوی ، ابن حاتم وغیرہ نے نقل کیا ھے کہ رسول اکرم (ص) اپنے ساتھ علی ، فاطمہ ، حسن اور حسین کو لے کر گئے تھے۔ مگر مولانا مودودی نے اپنی تفسیر تفہیم القران میں اس آیت کے ضمن میں اس حقیقت کو ذکر کرنا مناسب نہیں سمجھا ۔ میرے خیال میں اگر مولانا آیت تطہیر کے بارے میں بھی یہی راوش اپناتے یعنی خاموشی اختیار کرتے تو بہتر ھوتا۔ آیت تطہیر میں "الرجس" کے متعلق جو مولانا نے اپنا موقف پیش کیا ھے اس کے بارے میں انتہائی اختصار کے ساتھ عرض ھے کہ عرب علماۓ فقہ ، محدثین و مفسیرین ( آلالوسی ، الاندلسی ، الطوفي وغیرہ ) نے مکمل وضاحت کے ساتھ بیان کیا ھے کہ "رجس" میں ہر قسم کے گناہ شامل ہیں حتی اجتحادی خطاء تک شامل ھے۔ مجھ جیسا حقیر بندہ اپنی تحقیق کی بنیاد پر یہ کہنے پر مجبور ھے کہ اگر ازواج رسول ایت تطہیر کا مصداق ھوتیں ( یعنی اہل بیت رسول میں شامل ھوتیں) تو صحیح حدیث کتاب اللہ و اہل بیتی کی جگہ ضعیف حدیث کتاب اللہ و سنتی کو دریافت کرنے کی ضرورت پیش نہ آتی۔ عقل سیلم کے ساتھ قلب سیلم کا ھونا لازم ھے اور ان دونوں کا امتزاج ھی انسان کو صحیح نتیجہ پر پہنچا سکتا ۔ ھمارے معاشرے کی بد بختی کا سبب عقل سلیم کے ساتھ قلب سقیم ھے جس نے ھمیں اتنا متعصب اور علمی خائن بنا دیا ھے کہ اللہ اور اس کے حبیب (ص) کے مقابلے میں ھم اپنے میلان کو ترجیح دیتے ہیں۔ لا حول ولا قوة الا بالله
@iqbalahmedkhan3338
@iqbalahmedkhan3338 2 ай бұрын
Aa jise sityasi sonch walon ko hosoor nahi bolna chahiye. Nabi pak prophet the hozoor nahi the.Aap logon ke Hozur to woh log hain jinhe aap banu hashim ke saath aur nabi saw ke saath chipkana chahte hain.
@theideologist549
@theideologist549 2 ай бұрын
حضورﷺ تو حضور ہیں۔ آپ کیسے منع کر سکتے ہیں؟
@mohemmedkhan3401
@mohemmedkhan3401 21 күн бұрын
عرض خدمت یہ ہے کہ اھل بیت میں تو دونوں اولاد اور بیویاں آتیں ہیں لیکن اھل بیت اور اھل تطھیر میں فرق ہے شیعہ نکتہ نگاہ کے مطابق بیویاں فقط اھل بیت ہیں جبکہ اولاد اھل بیت بھی ہیں اور اھل کساء کی وجہ سے اہل تطھیر بھی دوسرا نکتہ ارادہ خدا کے بارے میں جو مودودی صاحب نے فرمایا تو دیکھیں اگرچہ مودودی صاحب نے خوبصورت بیان کیا ہے لیکن شیعہ نکتہ نگاہ میں ارادہ کی دو اقسام ہیں جو مودودی صاحب نے بیان فرمایا یہ ارادہ تشریعی ہے جبکہ شیعہ نکتہ نگاہ کے مطابق اھل تطھیر میں ارادہ تکوینی مراد ہے اگرچہ اھل تشیع کو بھی ارادہ تکوینی کے محکم ادلہ دینی چاہیے
@SafdarAli-rg2bo
@SafdarAli-rg2bo 22 күн бұрын
Koe Hadees pak Mola Nabi pak (s.a.w.w) k ghar walon se kyon nhi hae,jab k sab se ziyada time Nabi pak ne Apne ghar walon ko dea tha,Kya wo apni family ko koe hidayat nhi kerta tha, sharam karo haya karo mulo,
@TahirAbbas-vz7jx
@TahirAbbas-vz7jx 14 күн бұрын
کیا مطلب ۔ اللہ نے اہل بیت اور بتائے اور نبی پاکﷺ نے اور دکھائے ۔اہل بیت کے معنی عربی لغت کی بجائے احادیث میں تلاش کرو وگرنہ صلواہ کے معنی دعا مانگنا اور حج کا معنی ارادہ کرنا ھو کا ۔یہ بغض اہل بیت ع ھے
@Abdullah00298
@Abdullah00298 4 ай бұрын
قرأن پاک پر ایمان رکھنے والے مسلمانوں غور سے سنو ۔ قرأن پاک کے حکم کے مطابق اہل بیعت صرف اور صرف گھر والی کو ھی کہتے ہیں ۔۔أپ سب کو معلوم ھے کہ اہلیہ بیوی کو کہتے ھیں اور بیعت گھر کو بولتے ہیں ملا کر پڑھتے ھیں ۔۔اھل بیعت یعنی صرف اور صرف گھر والی قرأن پاک میں اللہﷻنے یہی بتایا ھے.. نبی ﷺکی اہل بیعت صرف اور صرف تمام ازواج مطہرات ہیں جن کو ہم لوگ امہات المومنین کہتےاور نبیﷺ کا فرمان کہ میرے اہل بیعت کا خیال رکھنا سے مراد بھی صرف ازواج مطہرات ھی ہیں کیںوکہ نبیُ ﷺ کے جانے کے بعد ازواج مطہرات کو نکاح کرنے کی اجازت نہی تھی اس لۓ نبیﷺ نے امت کو یہ زمہ داری سونپ دی تھی ک میرے اہل بیعت یعنی میری گھر والیوں کا خیال رکھنا کہ وہ امت کی ماں ھیں ۔۔ اب اگر کسی کو اختلاف ھے تو وہ انسان اللہﷻسے شکایت کرلے ۔ورنہ اپنے اللہ پاکﷻ کا فیصلہ اور نبی ٰﷺکا حکم قبول کرلے
@theideologist549
@theideologist549 4 ай бұрын
آپ کو بیعت اور بیت کا فرق ہی معلوم نہیں اور بتانے چلے ہیں کہ اس میں کون شامل ہے اور کون نہیں۔
@abdulmujeebquadri2405
@abdulmujeebquadri2405 10 ай бұрын
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی اس روایت میں کہ رسول ﷺ نے علی فاطمہ حسن حسین پر کپڑا ڈالا اور کہا یہ میرے اھل بیت ھے یہ روایت صحیح نہیں ھے کیونکہ واقعہ ایک ھے اور ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے بھی اسی الفاظ میں دوسری روایت منقول ھے جو کہ اس بات کا ثبوت ھے کہ یہ شیعوں کی گھڑی ھوئی روایت ھے اگر بیٹیاں داماد و نواسے بھی اھل بیت ہیں تو پھر سب سے افضل اھل بیت زینب رقیہ ام کلثوم بنات رسول ﷺ ہیں اور حسن و حسین سے افضل زینب رضی اللہ عنہا کی بیٹی امامہ اور بیٹا علی بن العاص ہیں اھل بیت صرف اور صرف ازواجِ مطہرات علیہم السلام ہی ہیں
@AbdulWahid-yc7pt
@AbdulWahid-yc7pt 10 ай бұрын
تعجب ھے کہ مولانا مودودی جیسے مفکر اسلام کا یہ تحریری جواب ھے! جس میں انہوں نے سیاق و سباق کے مقابلے میں شان نزول ، صحیح احادیث ، تاریخی حقائق اور دیگر آیات قرآنی کو صراحتہ نظر اندز کیا ھے۔ باعث تاسف ھے کہ اس موضوع سے متعلق مولانا نے عکرمہ جیسی متناضہ شخصیت کی حدیث کا حوالہ پیش کیا ھے جس کہ بارے میں عبداللہ ابن عمر کہتے ہیں لا تکذب علیَّ کما کذب عکرمۃ علی ابن عباس یعنی میری طرف جھوٹی نسبت نہ دو جس طرح عکرمہ نے ابن عباس کی طرف نسبت دی ہے۔ اسی لیے بعض اصحاب رجال نے اسے کذاب، خبیث، قلیل العقل کہا ہے۔ امام ذہبی بیان کرتے ہیں " جب عکرمہ مر گیا تو اس کا جنازہ اٹھانے والا بھی کوئی نہیں تھا۔ چار کرایے کے لوگوں سے اُٹھوایا گیا" -ام المومنین، صحابہ اور تابعین میں 17 افراد نے آیت تطہیر کی تصدیق کی ھے کہ یہ آیت علی ،فاطمہ ، حسن اور حسین کے لیے نازل ھوئی-جبکہ مولانا مودوی نے ان کے مقابلے میں عکرمہ کی روایت پیش کی ھے! مولانا کے مطابق " جو چیز قران سے صراحتہ ثابت ھو اس کو کسی حدیث کے بل پر رد نہیں کیا جا سکتا " ۔ واضح رہے کہ صحیح حدیث کسی طور پر قران سے متصادم نہیں ھو سکتی ۔ لیکن مولانا کی خواہش کے مطابق صرف قران کی آیات کریمہ پر انحصار کرتے ہیں تاکہ معلوم ہو سکے کہ قران پیغمبر کا اہل بیت یعنی آیت تطہیر کا مصداق کسے قرار دیتا ھے؟ سورہ ال عمران کی آیت 61 میں ارشاد باری تعالی ھے " ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ " آؤ ہم اپنے بیٹے اور تمہارے بیٹے اور اپنی عورتیں اور تمہاری عورتیں اور اپنی جانیں اور تمہاری جانیں بلائیں، پھر سب التجا کریں اور اللہ کی لعنت ڈالیں ان پر جو جھوٹے ہوں۔" اس ایت کریمہ میں نہ سیاق و سباق نہ ضمائر اور نہ ما قبل و ما بعد کا کوئی مسلہ درپیش ھے بلکہ رسول کے بچوں ، خواتین اور اپنی جان یعنی قریب ترین ہستی کا ذکر آیا ھے۔ تلاش کرتے ہیں کہ اللہ سبحان تعالی کے حکم پر رسول اکرم (ص) کن ہستیوں کو نجران کے مسیحین کے خلاف مباہلہ میں لے گئے تھے ؟ معروف مفسرین قران ابن کثیر ، فخر الدین رازی ، بیضاوی ، زمخشری ، طبری ، سیوطی ، بغوی ، ابن حاتم وغیرہ نے نقل کیا ھے کہ رسول اکرم (ص) اپنے ساتھ علی ، فاطمہ ، حسن اور حسین کو لے کر گئے تھے۔ مگر مولانا مودودی نے اپنی تفسیر تفہیم القران میں اس آیت کے ضمن میں اس حقیقت کو ذکر کرنا مناسب نہیں سمجھا ۔ میرے خیال میں اگر مولانا آیت تطہیر کے بارے میں بھی یہی راوش اپناتے یعنی خاموشی اختیار کرتے تو بہتر ھوتا۔ آیت تطہیر میں "الرجس" کے متعلق جو مولانا نے اپنا موقف پیش کیا ھے اس کے بارے میں انتہائی اختصار کے ساتھ عرض ھے کہ عرب علماۓ فقہ ، محدثین و مفسیرین ( آلالوسی ، الاندلسی ، الطوفي وغیرہ ) نے مکمل وضاحت کے ساتھ بیان کیا ھے کہ "رجس" میں ہر قسم کے گناہ شامل ہیں حتی اجتحادی خطاء تک شامل ھے۔ مجھ جیسا حقیر بندہ اپنی تحقیق کی بنیاد پر یہ کہنے پر مجبور ھے کہ اگر ازواج رسول ایت تطہیر کا مصداق ھوتیں ( یعنی اہل بیت رسول میں شامل ھوتیں) تو صحیح حدیث کتاب اللہ و اہل بیتی کی جگہ ضعیف حدیث کتاب اللہ و سنتی کو دریافت کرنے کی ضرورت پیش نہ آتی۔ عقل سیلم کے ساتھ قلب سیلم کا ھونا لازم ھے اور ان دونوں کا امتزاج ھی انسان کو صحیح نتیجہ پر پہنچا سکتا ۔ ھمارے معاشرے کی بد بختی کا سبب عقل سلیم کے ساتھ قلب سقیم ھے جس نے ھمیں اتنا متعصب اور علمی خائن بنا دیا ھے کہ اللہ اور اس کے حبیب (ص) کے مقابلے میں ھم اپنے میلان کو ترجیح دیتے ہیں۔ لا حول ولا قوة الا بالله
@saeedabegum5239
@saeedabegum5239 3 ай бұрын
آپ نے سچ کہا آپ میرے ھم خیال ھیں
@saeedabegum5239
@saeedabegum5239 3 ай бұрын
یہ چادر والی روائت شیعوں نے گھڑی ھے
@saeedabegum5239
@saeedabegum5239 3 ай бұрын
میں شیعہ شناس ھوں مُجھے پتا چل جاتا ھے کہ کون سی روائت شیعوں نے گھڑی ھیں
@abdulmujeebquadri2405
@abdulmujeebquadri2405 22 күн бұрын
شکریہ​@@saeedabegum5239
@rashidmehmood7017
@rashidmehmood7017 10 ай бұрын
آل عبّاس عباسی خاندان ال حارث ال جعفر اور ال عقیل اور ال علی سب ہاشمی سادات ہیں اور اہل بیت ہیں بلکہ ال محمد کہ اصطلاح نبی کریم نے ان کے لیے خود فرمائی ان سب پر صدقہ و زکوۃ کا لینا جائز نہیں حضرت عباس بن عبدالمطلب کے بڑے صاحبزادے جناب فضل بن عباس اور حضرت حارث بن عبدالمطلب کے صاحبزادے نے جب نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم اپنے بارے میں زکوۃ کے حوالے سے سوال کیا تو نبی کریم نے ان دونوں چچا زاد بھائیوں سے ارشاد فرمایا تم ال محمد ہو اور ال محمد پر صدقہ یا زکوۃ کا مال لینا اللہ نے جائز نہیں فرمایا
@AbdulWahid-yc7pt
@AbdulWahid-yc7pt 10 ай бұрын
تعجب ھے کہ مولانا مودودی جیسے مفکر اسلام کا یہ تحریری جواب ھے! جس میں انہوں نے سیاق و سباق کے مقابلے میں شان نزول ، صحیح احادیث ، تاریخی حقائق اور دیگر آیات قرآنی کو صراحتہ نظر اندز کیا ھے۔ باعث تاسف ھے کہ اس موضوع سے متعلق مولانا نے عکرمہ جیسی متناضہ شخصیت کی حدیث کا حوالہ پیش کیا ھے جس کہ بارے میں عبداللہ ابن عمر کہتے ہیں لا تکذب علیَّ کما کذب عکرمۃ علی ابن عباس یعنی میری طرف جھوٹی نسبت نہ دو جس طرح عکرمہ نے ابن عباس کی طرف نسبت دی ہے۔ اسی لیے بعض اصحاب رجال نے اسے کذاب، خبیث، قلیل العقل کہا ہے۔ امام ذہبی بیان کرتے ہیں " جب عکرمہ مر گیا تو اس کا جنازہ اٹھانے والا بھی کوئی نہیں تھا۔ چار کرایے کے لوگوں سے اُٹھوایا گیا" -ام المومنین، صحابہ اور تابعین میں 17 افراد نے آیت تطہیر کی تصدیق کی ھے کہ یہ آیت علی ،فاطمہ ، حسن اور حسین کے لیے نازل ھوئی-جبکہ مولانا مودوی نے ان کے مقابلے میں عکرمہ کی روایت پیش کی ھے! مولانا کے مطابق " جو چیز قران سے صراحتہ ثابت ھو اس کو کسی حدیث کے بل پر رد نہیں کیا جا سکتا " ۔ واضح رہے کہ صحیح حدیث کسی طور پر قران سے متصادم نہیں ھو سکتی ۔ لیکن مولانا کی خواہش کے مطابق صرف قران کی آیات کریمہ پر انحصار کرتے ہیں تاکہ معلوم ہو سکے کہ قران پیغمبر کا اہل بیت یعنی آیت تطہیر کا مصداق کسے قرار دیتا ھے؟ سورہ ال عمران کی آیت 61 میں ارشاد باری تعالی ھے " ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ " آؤ ہم اپنے بیٹے اور تمہارے بیٹے اور اپنی عورتیں اور تمہاری عورتیں اور اپنی جانیں اور تمہاری جانیں بلائیں، پھر سب التجا کریں اور اللہ کی لعنت ڈالیں ان پر جو جھوٹے ہوں۔" اس ایت کریمہ میں نہ سیاق و سباق نہ ضمائر اور نہ ما قبل و ما بعد کا کوئی مسلہ درپیش ھے بلکہ رسول کے بچوں ، خواتین اور اپنی جان یعنی قریب ترین ہستی کا ذکر آیا ھے۔ تلاش کرتے ہیں کہ اللہ سبحان تعالی کے حکم پر رسول اکرم (ص) کن ہستیوں کو نجران کے مسیحین کے خلاف مباہلہ میں لے گئے تھے ؟ معروف مفسرین قران ابن کثیر ، فخر الدین رازی ، بیضاوی ، زمخشری ، طبری ، سیوطی ، بغوی ، ابن حاتم وغیرہ نے نقل کیا ھے کہ رسول اکرم (ص) اپنے ساتھ علی ، فاطمہ ، حسن اور حسین کو لے کر گئے تھے۔ مگر مولانا مودودی نے اپنی تفسیر تفہیم القران میں اس آیت کے ضمن میں اس حقیقت کو ذکر کرنا مناسب نہیں سمجھا ۔ میرے خیال میں اگر مولانا آیت تطہیر کے بارے میں بھی یہی راوش اپناتے یعنی خاموشی اختیار کرتے تو بہتر ھوتا۔ آیت تطہیر میں "الرجس" کے متعلق جو مولانا نے اپنا موقف پیش کیا ھے اس کے بارے میں انتہائی اختصار کے ساتھ عرض ھے کہ عرب علماۓ فقہ ، محدثین و مفسیرین ( آلالوسی ، الاندلسی ، الطوفي وغیرہ ) نے مکمل وضاحت کے ساتھ بیان کیا ھے کہ "رجس" میں ہر قسم کے گناہ شامل ہیں حتی اجتحادی خطاء تک شامل ھے۔ مجھ جیسا حقیر بندہ اپنی تحقیق کی بنیاد پر یہ کہنے پر مجبور ھے کہ اگر ازواج رسول ایت تطہیر کا مصداق ھوتیں ( یعنی اہل بیت رسول میں شامل ھوتیں) تو صحیح حدیث کتاب اللہ و اہل بیتی کی جگہ ضعیف حدیث کتاب اللہ و سنتی کو دریافت کرنے کی ضرورت پیش نہ آتی۔ عقل سیلم کے ساتھ قلب سیلم کا ھونا لازم ھے اور ان دونوں کا امتزاج ھی انسان کو صحیح نتیجہ پر پہنچا سکتا ۔ ھمارے معاشرے کی بد بختی کا سبب عقل سلیم کے ساتھ قلب سقیم ھے جس نے ھمیں اتنا متعصب اور علمی خائن بنا دیا ھے کہ اللہ اور اس کے حبیب (ص) کے مقابلے میں ھم اپنے میلان کو ترجیح دیتے ہیں۔ لا حول ولا قوة الا بالله
@saeedabegum5239
@saeedabegum5239 3 ай бұрын
آلِ رسول پوری اُمت ھے جیسے آلِ نمرود آلِ فر عون
@saeedabegum5239
@saeedabegum5239 3 ай бұрын
درود پوری اُمت کے لیے ھے
@rashidmehmood7017
@rashidmehmood7017 3 ай бұрын
@@saeedabegum5239 یہ بعض علمائے کرام کا خیال ہے کہ ال محمد سے مراد تمام امت محمد ہے اگر ایسا ہوتا تو صحابہ کرام ہم سب سے پہلے ال محمد ہوتے لیکن درود شریف کے بارے میں ایک صحابی نے جب سوال کیا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم ہم نے اپ پر تو درود پڑھنے کا طریقہ سیکھ لیا لیکن جو اپ کے اہل بیت ہیں یعنی۔۔نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی اپنی حقیقی اولاد اور ہاشمی سادات یعنی ال عباس ال علی ال جعفر اور ال عقیل ۔۔ ان پر درود اور سلام کیسے پڑھیں تو نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے جواب میں فرمایا کہ یوں پڑھو اللہم صلی علی محمد وعلی ال محمد
@TheMirzaghalib
@TheMirzaghalib 2 ай бұрын
Maulana Maududii sai chahnay k bawajud bhe ikhtiaf nahi kia ja sakta. Koi gadha, nabeena, kambakht aur baighairat he hai Jo un ko nazaiba alfaz sai Yaad Kar k apnay he gunah barhata hai Aur Sayyad Maududii ki mazeed naikiyan likh di Jati hain Allah Maulana ko Jannat main Rasoolullah sallalaho alaihai wassallam aur Ahl e Bait Ka sath naseeb farmae aameen Allah mujhe maaf Kar dai Aameen
@theideologist549
@theideologist549 2 ай бұрын
آمین
@saifkhalidashrafi6487
@saifkhalidashrafi6487 2 ай бұрын
اس میں مودودی صاحب کی کوءی خصوصیت نہیں. سارے اءمہ دین اور علماء اہلسنت نے جو درست مفہوم اسے کھل کر بیان کیا ہے. لیکن اندھ بھکتی کا برا ہو.
@theideologist549
@theideologist549 2 ай бұрын
تو ہم نے کب کہا کہ صرف مولانا مودودیؒ صاحب نے بیان کیا ہے؟؟ تعصب آپ نے اندر سے چھلک پڑا ہے۔ اسے سنبھالیں
@sgabbas4778
@sgabbas4778 Ай бұрын
اہل بیت علیہم السلام وہ ہیں جن پر نماز میں درود یے اور نبی پاک صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم نے بتایا اور نجران کے عیسائیوں کے سامنے انکو لایا جن کی عطرت اور پاکیزگی اور نورانی چہروں کو دیکھ کر عیسائیوں نے مباہلہ نہیں کیا تھا کہ جھوٹوں پر خدا کی لعنت ہو گی تو وہی پانچ اہل بیت علیہم السلام ہیں باقی دوسروں کو بغض کی وجہ سے ابو ہریرہ اینڈ کمپنی ڈالنے کی ناکام کوشش کرتے ہیں
@theideologist549
@theideologist549 Ай бұрын
بےشرم لوگ ہی ماں کو کہیں گے کہ تم ہمارے باپ کے اہل بیت میں سے نہیں ہو۔ کوئی جاہل ہی یہ کہہ سکتا ہے کہ نبیﷺ کی پاک بیویاں حضورﷺ کے اہل بیت میں شامل نہیں۔۔
Masla e Fadak - Bagh e Fidak - Maulana Maududi
18:17
The Ideologist
Рет қаралды 130 М.
Hazrat Ayesha par Tohmat ka waqia - Maulana Maududi
18:01
The Ideologist
Рет қаралды 18 М.
Inside Out 2: Who is the strongest? Joy vs Envy vs Anger #shorts #animation
00:22
Useful gadget for styling hair 🤩💖 #gadgets #hairstyle
00:20
FLIP FLOP Hacks
Рет қаралды 10 МЛН
НРАВИТСЯ ЭТОТ ФОРМАТ??
00:37
МЯТНАЯ ФАНТА
Рет қаралды 8 МЛН
50 YouTubers Fight For $1,000,000
41:27
MrBeast
Рет қаралды 210 МЛН
Ayat e Tatheer ki Tafsir - Azwaj Mutahatrat ya Panj Tan Paak - surah ahzab - maulana ishaq
22:07
From Caliphate to Monarchy: The Beginning of Change- Maulana Maududi
14:02
Asal Ibadat Kya Hai ~ Maulana Maududi
8:09
Soldiers of Allah
Рет қаралды 7 М.
Shia Sunni ikhtilaf - Maulana Maududi
8:17
The Ideologist
Рет қаралды 36 М.
AHL-e-BAIT kon hain & Ayat-e-TATHEER (Surah-e-AHZAB Ayat No. 33) ??? (Engineer Muhammad Ali Mirza)
9:35
Engineer Muhammad Ali Mirza - Official Channel
Рет қаралды 206 М.
The Roots of Western Civilization - Molana Moududi
35:20
Let's Explore Our Deen
Рет қаралды 23 М.
Hazrat Ali r.a ki Khilafat - Maulana Maududi
10:02
The Ideologist
Рет қаралды 57 М.
Ahl-e-Bait Main Kaun Shaamil Hai - Panj Tan Paak - Surah Ahzaab - Maulana ishaq urdu
13:06
Sheikh-ul-Islam Maulana Ishaq
Рет қаралды 217 М.
Inside Out 2: Who is the strongest? Joy vs Envy vs Anger #shorts #animation
00:22